بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اگر شہباز شریف کو گرفتار کیا جا سکتا ہے تو عمران خان اور پرویز خٹک کو کیوں نہیں کیا جا سکتا؟ رانا ثناء اللہ نے نیب پر سنگین الزامات عائد کردیئے

datetime 13  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما رانا ثنا اللہ خان نے نیب پر جانبدارانہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر شہباز شریف کو گرفتار کیا جا سکتا ہے تو عمران خان اور پرویز خٹک کو کیوں نہیں کیا جا سکتا؟۔ اتوار کو یہاں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں رانا ثنا ء اللہ نے الزام لگایا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کا کردار جانبدارانہ ہے اور ادارہ ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں کر رہا ہے، چیئرمین نیب سے ملاقات کے دوران اپنے تحفظات سامنے رکھیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ شریف برادران قانونی جنگ لڑ رہے ہیں، سرخرو ہونگے۔لیگی رہنما رانا ثنا ء اللہ خان نے کہا کہ وزیر اطلاعات فواد چودھری صبح وشام میاں برادران کیخلاف الزام لگاتے ہیں لیکن علیمہ خان کی پراپرٹی کا حساب نہیں دیا جا رہا۔ صدقہ، زکواۃ، خیرات کے پیسوں سے یورپ میں پراپرٹی خریدی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم کا اعلان (ن) لیگ کی حکومت نے کیا، وزیراعظم عمران نے کہا تھا کہ جو اس سکیم سے فائدہ اٹھائے گا وہ چور اور ڈاکو ہوگا۔ علیمہ خان اسی ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئیں۔وزیر ریلوے شیخ رشید کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کو اگر اختلاف ہے تو استعفیٰ دیں،عدالت جانا چاہیے، پی اے سی کا چیئرمین بنانا حکومت کا فیصلہ ہے، شیخ رشید کو اگر اعتراض ہے تو وہ سب سے پہلے استعفیٰ دیں اور عدالت میں پیش ہوں۔ کابینہ کے فیصلے کیخلاف قانونی چارہ جوئی نہیں کی جا سکتی، شیخ رشید اگر سپریم کورٹ جائیں گے تو جرمانے کیساتھ درخواست خارج ہو گی۔رانا ثنا اللہ خان نے الزام عائد کیا کہ 1985ء سے پہلے شیخ رشید کے پاس کوئی پراپرٹی نہیں تھی، کشمیر مہاجرین کے کیمپ سے وہ ارب پتی بنے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…