کراچی(این این آئی)شہرقائدکے سول اسپتال میں 300اسامیوں کے لیے 10 ہزار سے زائد امیدوار انٹرویو دینے پہنچ گئے۔ ناکافی انتظامات کے باعث امیدواروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ پولیس نے امیدواروں پر لاٹھی چارج بھی کیا، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے امیدواروں پر پولیس کے لاٹھی چارج کی شدید مذمت کی ہے۔
کراچی کے سول اسپتال میں ایک سے پانچ گریڈ تک کی 300 خالی اسامیوں کے لیے اتوار کا دن چنا گیا اور ایک ہی روز میں تمام انٹرویو مکمل کرنے کا اعلان ہوا۔ملک میں بڑھتی بے روزگاری کے باعث 300 خالی اسامیوں کے لیے دس ہزار سے زائد امیدوار انٹرویو دینے پہنچ گئے جن میں دو ہزار سے زائد خواتین امیدوار بھی شامل تھیں۔بڑی تعداد میں آنے والے امیدواروں کے باعث انتظامیہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب کہ ناکافی انتظامات کے باعث اسپتال کے گیٹ پر دھکم پیل شروع ہو گئی جسے قابو کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا جس کی وجہ سے متعدد امیدوار زخمی ہو گئے۔پولیس کے لاٹھی چارج اور بے ہنگم انتظامات کے باعث خواتین امیدوار سمیت کئی افراد بغیر انٹرویو کے ہی واپس لوٹ گئے۔ حالات مقامی انتظامیہ اور پولیس سے باہر ہوئے تو رینجرز کو بھی طلب کر لیا گیا۔ایم ایس سول اسپتال آفتاب میمن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم آنے والے تمام امیدواروں کے انٹرویو کریں گے اور اس کے لیے رات گئے تک تمام اسٹاف موجود رہے گا۔ امیدواروں کی اتنی بڑی تعداد میں آمد کا اندازہ نہیں تھا اس لیے پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے امیدواروں پر پولیس کے لاٹھی چارج کی شدید مذمت کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔