بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

نواز شریف ابھی جیل میں ہیں وہ باہر آئیں گے توحکومت اور اپوزیشن کے درمیان کیا ہو گا؟ نواز شریف ممکنہ طور پر کب تک جیل سے باہر آ جائیں گے؟ خورشید شاہ اور اسد قیصر کے درمیان ملاقات کا احوال

datetime 11  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء سید خورشید شاہ کی سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات ۔ملاقات سپیکرز ہاوس میں ہوئی جس کے دوران پارلیمانی امور سمیت قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر تبادلہ خیال کیا گیا اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ کمیٹیوں کو جلد فعال بنانے میں اپوزیشن اپنا کردار ادا کرے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کی مشاورت سے عوامی مفاد کی قانون سازی ناگزیر ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ اپوزیشن عوامی مسائل کے حل

کے لیے قانون سازی میں تعاون پر تیار ہے۔جبکہ سابق اپوزیشن لیڈر کا حکومت کو منی بجٹ نہ لانے مشورہ بھی دیا گیا ،ملاقات کے دوران خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن عوام پر بوجھ ڈالنے والے کسی بھی اقدام کی مخالفت کرے گی اوراپوزیشن رہنماوں کے درمیان ملاقات بھی ہونی چاہیے۔خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف ابھی جیل میں ہیں۔وہ جب باہر آئیں گے تو ملاقات ہو جائے گی ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف جو فیصلہ آیا وہ ایسا نہیں کہ ضمانت نہ ہونواز شریف ایک دو ماہ میں جیل سے باہر آ جائیں گے عمران خان کے خلاف نیب کیسز وزیراعظم کی توہین نہیں انصاف سب کے ساتھ ایک جیسا ہونا چاہیئے ماضی میں وزیراعظم گیلانی اور نواز شریف کو عدالت نے سزا دی صدر زرداری نیب اور عدالتوں میں پیش ہوتے رہے وزیراعظم عمران خان بھی عدالت جائے گا اس میں کوئی توہین نہیں خورشید شاہ قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے معاملے میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں طے تھا کہ آئندہ اجلاس میں حکومت اپوزیشن بیٹھیں گے 14 یا پندرہ کو اپوزیشن نمائندوں سے وزیر پارلیمانی امور کی میٹنگ ہو گی امید ہے اس میٹنگ میں قائمہ کمیٹیاں فائنل ہو جائیں گی پیپلز پارٹی، ن لیگ سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں ہم ایشوز پر متفقہ موقف اپناتے ہیں، ہمارے آپس میں مکمل رابطے ہیں۔ باقی یہ سب کو سمجھنا چاہیئے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی دو الگ جماعتیں ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…