لاہور (آن لائن) سپریم کورٹ نے (ن) لیگی رہنماؤں کھوکھر برادران کیخلاف از خود نوٹس کیس میں عبوری تحریری فیصلہ جاری کردیا،اینٹی کرپشن اورمتعلقہ محکمے کھوکھر برادرز کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کریں۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے عبوری تحریری فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں کہا گیا یے کہ اینٹی کرپشن کی طرف سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کے صفحہ 23 پر کھوکھربرادز کے خلاف کارروائی کیلئے سفارشات پیش کیں،
عدالت نے اینٹی کرپشن کی تمام سفارشات منظور کرلی ہیں،محکمہ اینٹی کرپشن قانون کے مطابق ان سفارشات پر کارروائی کرے،اینٹی کرپشن اور دیگر محکمے کی گئی کارروائی کے متعلق رپورٹ دس روز میں پیش کریں،چیف جسٹس پاکستان نے جوہر ٹاؤن،گرین ٹاؤن ودیگر علاقوں میں کھوکھر برادران کی جانب سے شہریوں کی جائیدادوں پر قبضوں کیخلاف از خود نوٹس لے رکھا ہے۔ کیس میں کھوکھر برادران متعدد بار کیس میں سپریم کورٹ پیش ہوچکے ہیں ۔ کھوکھر برادران نے قبضوں کے متعلق کیسوں میں ضمانتیں بھی کروا رکھی ہیں۔دریں اثناء کھوکھر پیلس کی تعمیر میں مزید بے ضابطگیوں کا انکشاف۔ سیاسی اثرورسوخ کے باعث موضع جات کا انتقال قانون کے بر عکس کیا گیا۔ سات خسروں کا انجماد ایک خسرے میں کر دیا گیا۔ مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ کے نکات منظر عام پر آگئے ا۔لاہور کے وائٹ ہاؤ س میں لا قانونیت کی انتہا۔ کھوکھر پیلس میں بے ضابطگیوں پر مزید اہم انکشافات۔ قوانین کے برعکس واقع کھوکھر پیلس کے 7 موضع جات کا ایک موضع بنا یا گیا۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے رپورٹ مکمل کر لی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 7 موضع جات کا انتقال قانون کے برعکس کیا گیا جس بنا پر موضع جات کا انجماد خارج کیا جائے گا۔اگر کھوکھر پیلس ایک موضع میں واقع نہ ہوا تو۔ ایل ڈی اے کے منظور شدہ نقشے منسوخ کر دیئے جائیں گے۔ نقشے منسوخ ہونے پر مسماری کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔سات خسروں کا انجماد کرنے سے کھوکھر پیلس کی اراضی 177 کنال 10 مرلے تک جا پہنچی۔ایل ڈی اے قانون کے مطابق جوہر ٹاؤ ن اور ملحقہ علاقوں میں خسروں کا انجماد نہیں کیا جا سکتا۔مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے موضع جات کو خارج کرنے کے لیے محکمہ مال کو سفارش کر دی ہے۔