ہفتہ‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2024 

مسئلہ کشمیرنظر انداز،اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سازش، مولانا فضل الرحمان نے حکومت پر سنگین الزام عائد کردیا

datetime 5  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آج پارلیمنٹ میں پاک انڈیا تعلقات پر اور کشمیر پر کوئی بات نہیں ہو رہی ٗ مجھے نہیں یاد کوئی قائد ایوان منتخب ہو اور کشمیر پاک بھارت تعلقات کازکر نہ کرے ٗ سیکولر لبرل پاکستان بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ٗ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی تاویلیں دی جارہی ہیں ٗ آج پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کو شدید خطرات ہیں ٗ ٗ

ہمیں خارجہ پالیسی،نظریاتی شناخت،پالیسیوں،کشمیر پر حساس ہونا چاہیے۔ ہفتہ کو کشمیر ی عبدالباسط تعزیتی ریفرنس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عبدالباسط کی پوری زندگی کشمیر کی جدوجہد کرتے ہوئے گزری۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ آج ضرورت ہے کہ کشمیریوں کے مستقبل کے بارے کیں فکر مند رہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پوری دنیا میں کشمیر پر ایجنڈا تبدیل ہو رہا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پاکستان کو دنیا کے سامنے لیبرل سٹیٹ کے طور پر متعارف کروایا جا رہا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ آج پارلیمنٹ میں پاک انڈیا تعلقات پر اور کشمیر پر کوئی بات نہیں ہو رہی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ کشمیر میں مظالم کی طویل داستان ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ کشمیریوں کی جدوجہد اور مستقبل کیلئے فکرمند ہونے کی ضرورت ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سوویت یونین کے خاتمہ کے بعد اسلامی دنیا نشانہ پر ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پاکستان کی نظریاتی شناخت کو ختم کیا جارہا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ سیکولر لبرل پاکستان بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ مجھے نہیں یاد کوئی قائد ایوان منتخب ہو اور کشمیر پاک بھارت تعلقات کازکر نہ کرے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی نقطہ ہوتا تھا۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ موجودہ پارلیمانی قائد کی پہلی تقریر سے کشمیر غائب تھا۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ترجیحات تبدیل ہورہی ہیں نئے نئے مسائل آرہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی تاویلیں دی جارہی ہیں ٗفلسطین پر اسرائیلی قبضہ کو تسلیم کرلیا تو کشمیر پر بھارتی قبضہ کے موقف کا کیا بنے گا؟۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ حکومتی ترجیحات تبدیل ہورہی ہیں ٗہمیں خارجہ پالیسی،نظریاتی شناخت،پالیسیوں،کشمیر پر حساس ہونا چاہیے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے والوں کو مصر میں حکومت سے ہٹا دیا گیا۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ایسے فیصلے آمرانہ انداز میں کئے جاتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ حریت کانفرنس کے اکابرین سے ملاقات ہوئی ٗکشمیر پر آل پارٹیز کانفرنس بلا رہے ہیں ٗدو فروری کو کشمیر معاملہ پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ کشمیر پر بات کرنے کیلئے پالیمنٹرین ہونا ضروری نہیں،کشمیر سے کمٹمنٹ ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ آج پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کو شدید خطرات ہیں ۔انہوں نے کہاکہ عرب ممالک میں بادشاہت ہے اور آمریت نے اسرائیل کو تسلیم کیا ٗآج ترکوں سے پوچھیں وہ تسلیم نہیں کرتے ، پہلے آمروں نے تسلیم کیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ مصر میں بھی آمریت نے تسلیم کیا، عوام نے اسرائیل کو مسترد کیا۔

موضوعات:



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…