ڈبلن(این این آئی)گزشتہ برس قریب دو لاکھ برطانوی باشندوں نے آئرلینڈ کی شہریت کے لیے درخواستیں دیں، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ برطانیہ اس سال مارچ کے اواخر میں یورپی یونین سے نکل جائے گا جب کہ جمہوریہ آئرلینڈ کا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق برطانیہ کے
یورپی یونین سے اخراج یا بریگزٹ کا عمل طے شدہ پروگرام کے مطابق مارچ کے آخر تک مکمل ہو جائے گا اور ایسے برطانوی باشندوں کی تعداد کئی ملین ہے، جو اس وقت ذہنی طور پر اس لیے پریشان ہیں کہ بریگزٹ کے بعد وہ کئی ایسے فوائد اور مراعات سے محروم ہو جائیں گے، جو انہیں یونین کے شہریوں کے طور پر عشروں سے حاصل رہے ہیں۔ان حالات میں یورپ کے کئی ممالک میں یہ رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے کہ جو برطانوی شہری اپنے وطن سے باہر کسی دوسرے رکن ملک میں آباد ہیں، ان میں سے بہت سے اب اپنے لیے میزبان یورپی ملک کی شہریت کی درخواستیں دینے لگے ہیں۔ یہ برطانوی باشندے چاہتے ہیں کہ وہ آئندہ بھی یورپی یونین ہی کے شہری رہیں۔خود برطانیہ کی مقامی آبادی میں سے بھی بہت سے افراد اپنے لیے آئرلینڈ کی شہریت کے خواہش مند ہے۔ جمہوریہ آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ سال 2018ء میں ایک لاکھ 83 ہزار سے زائد برطانوی شہریوں نے آئرلینڈ کی شہریت اور آئرش پاسپورٹ کے لیے درخواستیں جمع کرائیں۔ یہ سالانہ بنیادوں پر آئرلینڈ کی شہریت حاصل کرنے کے خواہش مند برطانوی باشندوں کی تعداد کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔