اسلام آباد(اے این این) پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل اور سابق چیرمین سینیٹ نیئر بخاری نے سینئر معلم پرویز ہودبھائی کو لیگل نوٹس بھیج دیا ہے اوران کے خلاف 1 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے۔پرویز ہودبائی نے رواں ہفتہ کالم لکھا تھا جس میں انہوں نے نیئر بخاری پر قائداعظم یونیورسٹی کی زمین پر گھر کی تعمیر کا الزام لگایا تھا۔
نیئر بخاری کے نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ پرویز ہودبھائی نے یونیورسٹی کی زمین سے متعلق بے بنیاد الزام عائد کیا جس سے ان کی کردارکشی کی گئی۔نوٹس کا متن ہے کہ نیئر بخاری چیئرمین سینیٹ اور قائمقام صدر کے عہدے پر فائز رہے ہیں اور بے بنیاد الزام سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔پرویز ہودبھائی 1973 سے قائد اعظم یونیورسٹی میں استاد کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے 26دسمبر کو اپنے کالم میں نیئر بخاری کی جانب سے قائد اعظم یونیورسٹی کی اراضی پر قبضے کے حوالے سے لکھا تھا اور زمین خالی کرانے کو وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کا امتحان قرار دیا تھا۔ اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ کمشنر نے ٹوئیٹر پر ایک سوال کے جواب میں لکھا تھا کہ انہوں نے کالم پڑھا ہے اور اس پر ایکشن لیا جائے گا۔دوسری جانب گزشتہ روز زرائع نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ حکومت نے قائد اعظم یونیورسٹی کی اراضی پر قبضے کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔زرائع نے بتایا کہ نیئر بخاری کے حوالے سے سروے آف پاکستان نے قبضہ ہونے کی نشاندہی کر دی ہے اور ان کا باغیچہ سرکاری اراضی پر ہے۔