لاہور(آئی این پی) مشیر وزیراعظم برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے کہاہے کہ ملک میں بہت جلد فضائی آلودگی کوروکنے کے لئے جلد الیکٹرک کاریں چلیں گی‘موجودہ حکومت ملک میں 10ہزار بھٹوں کو 2020کے آخر تک زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کردے گی‘صوبہ پنجاب کے چند اضلاع اور بالخصوص لاہور میں 85سے90فیصد فضائی آلودگی ہندوستان میں فصلوں کی جلانے سے ہوتی ہے‘
دنیا میں فضائی آلودگی کے باعث 2018کے دوران 70لاکھ اموات رپورٹ ہوئیں جن میں60فیصد اموات براعظم ایشیا میں ہوئیں،فضائی آلودگی کا ہاٹ سپاٹ جنوبی ایشیا ہے جس میں آنے والی نسلیں متاثر ہورہی ہیں،فضائی آلودگی کے تدارک کے لئے عالمی اور علاقائی سطح پر اقدامات کئے جارہے ہیں،موجودہ حکومت وزارت پٹرولیم کی مشاورت سے لو کوالٹی فیول کو بہتر کوالٹی کا فیول متعارف کرا رہی ہے۔لاہور میں پر یس کانفر نس کے دوران مشیروزیر اعظم ملک امین اسلم نے کہا کہ پانچ سالوں میں بالخصوص لاہور شہراورملک بھر میں درخت اکھاڑے گئے جس کی وجہ سے آلودگی کا مسئلہ شدت اختیار کرگیاتحریک انصاف کی موجودہ حکومت نے فضائی آلودگی کے مسئلے کو سنجیدگی سے لیا اور ایک کمیٹی قائم کردی جس نے میڈیم ٹرم اور لانگ ٹرم اقدامات تجویز کئے ہیں۔گزشتہ سالوں میں کوئی فعال مانیٹرنگ سٹیشن موجود تھا نہ فضائی آلودگی اور ایئرکوالٹی انڈکس کا کوئی ڈیٹا موجود تھا۔موجودہ حکومت نے برسراقتدارآتے ہی مشینری کو آپریشنل کیا اور لاہور میں خصوصی طور پر 2پوائنٹ مانیٹرنگ سٹیشن قائم کئے ۔ایک واہگہ اور دوسرا جیل روڈ پر قائم کیا گیاجو 5کلومیٹر کے اطراف میں ایئرکوالٹی انڈکس کی ریڈنگ کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ یہ ڈیٹا روزانہ کی بنیاد پر محکمہ ماحولیات کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جارہا ہے۔موجودہ حکومت نے فضائی آلودگی کا سبب بننے والے چندذرائع کی نشاندہی کی ہے۔ بھٹوں کا پرانی ٹیکنالوجی پرچلنا ، دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں اور انڈیا میں کسانوں کا دھان کی فصلوں کو جلانا شامل ہیں۔
تحریک انصاف کی حکومت نے بھٹہ مالکان سے مل کرریڈ زون قائم کیا جس کے تحت 2ماہ بھٹے بند رہے ۔بھٹوں کی مسلسل مانیٹرنگ کی گئی ، 4ہزار بھٹوں کا چالان کیا گیا اور350بھٹے بند کئے گئے۔انہوں نے کہاکہ پائلٹ پراجیکٹ کے تحت ایک بھٹہ زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیا گیا جو کہ شیخوپورہ کے نزدیک فنکشنل ہے۔موجودہ حکومت ملک میں 10ہزار بھٹوں کو 2020کے آخر تک زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کردے گی۔
صوبہ پنجاب کے چند اضلاع اور بالخصوص لاہور میں 85سے90فیصد فضائی آلودگی ہندوستان میں فصلوں کی جلانے سے ہوتی ہے ۔گزشتہ 100دنوں میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف ایکشن لے کر 18ہزار کا چالان کیا گیا جس کے تحت 85لاکھ کا جرمانہ وصول کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت وزارت پٹرولیم کی مشاورت سے لو کوالٹی فیول کو بہتر کوالٹی کا فیول متعارف کرا رہی ہے۔ملک میں بہت جلد فضائی آلودگی کوروکنے کے لئے جلد الیکٹرک کاریں چلیں گی۔