اسلام آباد(آن لائن) پی ٹی آئی اسلام آباد کی خاتون رہنمانے سیاسی اثرورسوخ اور پولیس کی غنڈہ گردی کے بل بوتے پر دونوں بھائیوں کو وراثت سے محروم کر دیا ،یتیم بھتیجے اور بھتجی انصاف کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے لگے جبکہ وفاقی پولیس نے انصاف فراہم کرنے کی بجائے الٹا یتیم بچوں اور اسکی والدہ کو ہی ہراساں کرنا شروع کر دیا،آئی جی اور ایس ایس پی اسلام آباد سے بھی انصاف کی بجائے مایوسی ملنے پر یتیم بچے سپریم کورٹ پہنچ گئے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف ویمن ونگ اسلام آباد کی نائب صدر نصرت جبین کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے ایف ایٹ میں واقع اپنے ہی والد کے 22کروڑ روپے مالیت کے مکان پر قبضہ کر رکھا ہے اوراپنے والد حفیظ چیمہ کے جعلی دستخظوں سے جعلی دستاویزات بنا کر مکان پر قبضہ کرنے کی کوشش جس پر حفیظ چیمہ نے اپنی بیٹی نصرت جبین کو اپنی وراثت سے بے دخل کرتے ہوئے اپنی بیٹی کو اپنی جائیداد سے عاق کر دیا اور بیٹی نصرت جبین کے خلاف جعل سازی کرتے ہوئے جعلی دستاویزات بنانے پر تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج کروا دیا تاہم وفاقی پولیس نے بااثر خاتون سیاسی رہنما کے ساتھ ساز باز کرتے ہوئے کچھ عرصہ بعد نصرت جبین سے درخواست لئے بغیر ہی اسکے دونوں بھائیوں کے خلاف ہی چوری کا جھوٹا مقدمہ درج کر لیا اور ساری فیملی کو بچوں سمیت تھانہ مارگلہ منتقل کر دیا اور اس دوران مارگلہ پولیس ہی بھائیوں کو جائیداد سے دست بردار ہونے کی دھمکیاں دیتے رہی ۔نصرت جبین کے دو یتیم بھتیجوں اور ایک بھتیجی نے آن لائن نیوز کو بتایا کہان کی پھپھو جو ہر حکومت کے ساتھ اپنی پارٹی بدلتی رہتی ہے اور حکومت میں ہونے کی وجہ سے اسلام آباد پولیس کے ذریعے انہیں ہراساں کرتی ہے اور اب بھی تھانہ مارگلہ کی پولیس انہیں دھمکیاں دیتی ہے اور انہیں تھانہ میں ہی داخل نہیں ہونے دیا جاتا اور مارگلہ پولیس ہر طرح سے ہراساں کر رہی ہے کہ مکان کو بھول جاوٗ ورنہ بوڑھی ماں سمیت ہی سب کے جھوٹے مقدمے درج کر لئے جائیں گے۔
نصرت جبین کی بھابھی خالدہ فردوس کے مطابق اس نے انصاف کے حصول کیلئے اسلام آباد میں تعینات رہنے والے ہر آئی جی اور ایس ایس پی کو درخواستیں دی ہے اور اب بھی آئی جی اسلام آباد عامر ذوالفقار خان اور ایس ایس پی اسلام آباد وقار الدین سید کو بھی انصاف کیلئے درخواست دی ہے تاہم ان کی جانب سے بھی مایوسی ہی ملی ہے کیونکہ ان افسران نے بھی اسے اور اس کے بچوں کو انصاف فراہم کرنے کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھایا جس سے محسوس ہوتا ہے کہ یہ افسران بھی سیاسی دباوٗ میں آ گئے ہیں ۔خالدہ فردوس کے مطابق وزیر داخلہ شہریا ر آفریدی کوبھی درخواست دے رکھی ہے اور اب سپریم کورٹ آف پاکستان میں درخواست جمح کروائی ہے کہ ہو سکتا ہے چیف جسٹس ثاقب نثار سے ہی اسے اور اسکے یتیم بچوں کو انصاف مل سکے ۔