اسلام آباد(آ ئی این پی)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ جب تک عہدے پر ہوں، خلاف قانون کام نہیں ہونے دوں گا، جمعرات کو ان خیالات کا اظہار انھوں نے میرٹ کے خلاف ڈاکٹرز کی تعیناتی معاملے کا از خودنوٹس لیتے ہوئے کیا، انھوں نے وی سی نشتر میڈیکل کالج، سیکرٹری پنجاب اور تمام متعلقہ افسران کو (آج) جمعہ کو سپریم کورٹ طلب کر لیا ہے،اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کے پرنسپل سیکریٹری کیوں پیش نہیں ہوئے، معاملے کو بینچ میں سماعت کے لیے فکس کر رہے ہیں، کس نے کس کی سفارش کرائی، سب جانتا ہوں،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بیوروکریسی کو
مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، جب تک عہدے پر ہوں، خلاف قانون کام نہیں ہونے دوں گا،اس موقع پر انھوں نے سوال کیا کہ وزیراعلی پنجاب کا اس معاملے سے کیا تعلق ہے، جس پر سیکریٹری صحت پنجاب نے جواب دیا کہ یہ انتظامی معاملہ ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت معاملے کا جائزہ لے گی اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہوگی، ملوث افراد کو جرمانہ عائد کیا جائے گا، خدا کا واسطہ ہے کہ سیاسی وابستگیاں چھوڑدیں،سیکریٹری صحت پنجاب کی اس بات پر ہم اس ٹرانسفرکے آرڈرکو واپس لے لیتے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ معاملے کوبینچ ہی دیکھے گا اور قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔