پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

سی پیک منصوبوں کے لیے چین کا 26.5 ارب ڈالرز کا قرض، بدلے میں پاکستان چین کو کیا کچھ دے گا؟ پہلی بار تشویشناک تفصیلات منظر عام پر آ گئیں

datetime 26  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) 20 برسوں میں چین کو قرضوں کی واپسی اور منافع کی شکل میں تقریباً 40 ارب ڈالر واپس کرنے ہوں گے، پاکستان میں چین نے سی پیک کے تحت مختلف منصوبوں میں 26.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ ان تفصیلات سے ایک موقر قومی اخبار نے پردہ اٹھایا، رپورٹ میں کہا گیا کہ وزارت منصوبہ بندی و ترقی کی دستاویزات کے مطابق 28.43 ارب ڈالر توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں کے لیے،

لیے گئے قرضوں کی واپسی کی مد میں پاکستان کو ادا کرنے ہوں گے جبکہ 11.4 ارب ڈالر سرمایہ کاروں کو منافع کی شکل میں ادا کیے جائیں گے اور یوں مجموعی طور پر چین کو 39.83 ارب ڈالر واپس کرنا ہوں گے ، پاکستان اوسطاً دو ارب ڈالر سالانہ کی ادائیگی چین کو کرے گا، رپورٹ کے مطابق چین سے لئے گئے 5.9 ارب ڈالر کے قرضوں پر سود کی شرح 2 فیصد سے لے کر 5.2 فیصد ہے۔ 77.4 کروڑ ڈالر کے تین حکومتی قرضوں پر 5.2فیصد سود کی مد میں دینا ہوگا، واضح رہے کہ یہ ادائیگی پاکستان نے بیس سال کے اندر کرنی ہے۔دوسری جانب سی پیک پر پاکستان اور چین کی جائنٹ کوآرڈنیشن کمیٹی نے گلگت بلتستان سے متعلق متعدد منصوبوں کی منظوری دیدی ہے ۔ 18سے 20دسمبرتک بیجنگ میں منعقد ہونیوالے اجلاس میں گلگت بلتستان کی نمائندگی چیف سیکرٹری ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے کی۔ محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے تحت 100میگاواٹ کے آئی یو ، 80میگاواٹ پھنڈر چینی کمپنیاں تعمیر کریں گی اور ان منصوبوں کی تکمیل سے گلگت بلتستان کو قلیل عرصہ میں بجلی میسر آئیگی جس سے سیاحت کے فروغ،تعمیر وترقی کی رفتار کو بڑھانے سمیت اسپیشل اکنامک زونز اور انڈسٹریل زونز،کینسر ہسپتال ،میڈیکل کالجو کارڈک ہسپتال ،وومن یونیورسٹی اور سی پیک کی تکمیل کی بدولت ہونے والے انفراسٹرکچر کیلئے توانائی کی ضروریات پوری ہونگی۔

اس کے علاوہ تمام اسپیشل اکنامک زونز کے لئے تیارکی جانے والی فزیبلٹی رپورٹس جو چینی حکومت کو پیش کردی گئی ہیں ان میں مقپون داس گلگت بھی شامل ہے ۔جہاں تک سوشیو اکنامک سیکٹر کے منصوبوں کا تعلق ہے ان میں 6 سیکٹرز کی نشاندہی کی جاچکی ہے اور ان کو سی پیک میں شامل کرلیا گیا ہے۔ ان میں زراعت ،تیکنیکی مہارتوں میں اضافہ ،تعلیم اور آب رسانی شامل ہیں۔ جوائنٹ ورکنگ گروپ سے حاصل شدہ منصوبوں میں شامل جن منصوبوں جن کا تعلق سوشیواکنامک ترقی سے ہے چینی حکومت ان کے لئے وسائل فراہم کرے گی۔ ابتدائی مرحلے میں چینی حکومت 300 ملین روپے کی گرانٹ فراہم کرے گی، گلگت شندور روڈ کو سی پیک میں شامل کردیاگیا ہے جبکہ این ایچ اے اس منصوبے کی فزیبلٹی پہلے ہی تیار کرچکی ہے۔ کے کے ایچ خنجراب کو آل ویدر روڈ بنانے کیلئے فزیبلٹی پر کام جاری ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…