بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سی پیک منصوبوں کے لیے چین کا 26.5 ارب ڈالرز کا قرض، بدلے میں پاکستان چین کو کیا کچھ دے گا؟ پہلی بار تشویشناک تفصیلات منظر عام پر آ گئیں

datetime 26  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) 20 برسوں میں چین کو قرضوں کی واپسی اور منافع کی شکل میں تقریباً 40 ارب ڈالر واپس کرنے ہوں گے، پاکستان میں چین نے سی پیک کے تحت مختلف منصوبوں میں 26.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ ان تفصیلات سے ایک موقر قومی اخبار نے پردہ اٹھایا، رپورٹ میں کہا گیا کہ وزارت منصوبہ بندی و ترقی کی دستاویزات کے مطابق 28.43 ارب ڈالر توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں کے لیے،

لیے گئے قرضوں کی واپسی کی مد میں پاکستان کو ادا کرنے ہوں گے جبکہ 11.4 ارب ڈالر سرمایہ کاروں کو منافع کی شکل میں ادا کیے جائیں گے اور یوں مجموعی طور پر چین کو 39.83 ارب ڈالر واپس کرنا ہوں گے ، پاکستان اوسطاً دو ارب ڈالر سالانہ کی ادائیگی چین کو کرے گا، رپورٹ کے مطابق چین سے لئے گئے 5.9 ارب ڈالر کے قرضوں پر سود کی شرح 2 فیصد سے لے کر 5.2 فیصد ہے۔ 77.4 کروڑ ڈالر کے تین حکومتی قرضوں پر 5.2فیصد سود کی مد میں دینا ہوگا، واضح رہے کہ یہ ادائیگی پاکستان نے بیس سال کے اندر کرنی ہے۔دوسری جانب سی پیک پر پاکستان اور چین کی جائنٹ کوآرڈنیشن کمیٹی نے گلگت بلتستان سے متعلق متعدد منصوبوں کی منظوری دیدی ہے ۔ 18سے 20دسمبرتک بیجنگ میں منعقد ہونیوالے اجلاس میں گلگت بلتستان کی نمائندگی چیف سیکرٹری ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے کی۔ محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے تحت 100میگاواٹ کے آئی یو ، 80میگاواٹ پھنڈر چینی کمپنیاں تعمیر کریں گی اور ان منصوبوں کی تکمیل سے گلگت بلتستان کو قلیل عرصہ میں بجلی میسر آئیگی جس سے سیاحت کے فروغ،تعمیر وترقی کی رفتار کو بڑھانے سمیت اسپیشل اکنامک زونز اور انڈسٹریل زونز،کینسر ہسپتال ،میڈیکل کالجو کارڈک ہسپتال ،وومن یونیورسٹی اور سی پیک کی تکمیل کی بدولت ہونے والے انفراسٹرکچر کیلئے توانائی کی ضروریات پوری ہونگی۔

اس کے علاوہ تمام اسپیشل اکنامک زونز کے لئے تیارکی جانے والی فزیبلٹی رپورٹس جو چینی حکومت کو پیش کردی گئی ہیں ان میں مقپون داس گلگت بھی شامل ہے ۔جہاں تک سوشیو اکنامک سیکٹر کے منصوبوں کا تعلق ہے ان میں 6 سیکٹرز کی نشاندہی کی جاچکی ہے اور ان کو سی پیک میں شامل کرلیا گیا ہے۔ ان میں زراعت ،تیکنیکی مہارتوں میں اضافہ ،تعلیم اور آب رسانی شامل ہیں۔ جوائنٹ ورکنگ گروپ سے حاصل شدہ منصوبوں میں شامل جن منصوبوں جن کا تعلق سوشیواکنامک ترقی سے ہے چینی حکومت ان کے لئے وسائل فراہم کرے گی۔ ابتدائی مرحلے میں چینی حکومت 300 ملین روپے کی گرانٹ فراہم کرے گی، گلگت شندور روڈ کو سی پیک میں شامل کردیاگیا ہے جبکہ این ایچ اے اس منصوبے کی فزیبلٹی پہلے ہی تیار کرچکی ہے۔ کے کے ایچ خنجراب کو آل ویدر روڈ بنانے کیلئے فزیبلٹی پر کام جاری ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…