بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پی آئی اے کی مالی رپورٹ جاری،بہتری کے بجائے ادارے کو مزید کتنا بڑا خسارہ ہوگیا؟ افسوسناک انکشاف

datetime 26  دسمبر‬‮  2018 |

کراچی(این این آئی) قومی ایئرلائن پی آئی اے کی مالی رپورٹ کے مطابق سال 2018 بھی خسارے اور مشکلات کا سال رہا، مجموعی خسارے کی اڑان 450 ارب روپے تک جا پہنچی۔ تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی مالی رپورٹ مرتب ہوگئی ہے ، رواں سال کے رپورٹ بھی خسارے کی رپورٹ ہے ، گزشتہ برس کی نسبت 15 ارب روپے زائد خسارے کا سامنا رہا۔خیا ل رہے کہ پی آئی اے جو کبھی عوام کے لیے اعتماد وفخر کی علامت سمجھی جاتی تھی،

اس نے بدانتظامی اور کرپشن کے سبب ہر نئے دن ، ناکامی کا ایک نیا سفر طے کیا ہے ۔ سال 2018 کے گیارہ ماہ کے دوران خسارہ 56 ارب 22 کروڑ روپے رہا۔ ادارے کو گذشتہ برس کی نسبت پندرہ ارب روپے سے زائد نقصان کا سامنا رہا۔ ایئر لائن کوگزشتہ کئی سالوں سے جاری خسارہ کل ملا کر 450 ارب روپے ہوچکا ہے۔پی آئی اے کی مالی رپورٹ کے مطابق 2018 میں روپے کی قدر میں بارہ فیصد گراوٹ اورایندھن کی قیمتوں میں 24 فیصد اضافہ بھی ادارے کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا۔ قانونی تقاضے پورے نہ کرنے پر اسٹاک ایکسچینج نے پی آئی اے کو ڈیفالٹر قراردیا ۔ سال دوہزار اٹھارہ میں اے ٹی آر کے دو طیاروں کوحادثے کی وجہ سے بھی شدید نقصان اٹھانا پڑا۔وفاقی وزیر محمد میاں سومرو نے کہا ہے کہ سابقہ دور میں اوپن اسکائی پالیسی کی وجہ سے پی آئی اے نقصان سے دوچار ہوئی۔پی آئی اے کے عملے کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے جہاں ایک عام مسافر سہولیات کی عدم فراہمی سے متاثر ہوا، وہیں وفاقی وزیر اسد عمر بھی ادارے کی کارکردگی پر نالاں نظر آئے ہیں۔پی ٹی آئی کی حکومت نے دعوی کیا ہے کہ پی آئی اے میں اصلاحات لا کر اسے ایک منعفت بخش ادارہ بنائیں گے، اب انتظار یہ ہے کہ کب پی آئی اے خسارے سے نکل کر نفع دینا شروع کرتا ہے۔  قومی ایئرلائن پی آئی اے کی مالی رپورٹ کے مطابق سال 2018 بھی خسارے اور مشکلات کا سال رہا، مجموعی خسارے کی اڑان 450 ارب روپے تک جا پہنچی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…