اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آل پاکستان موبائل ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ منیر بیگ مرزا نے کہا ہے کہ ا ستعمال شدہ موبائل فون کی درآمد کا طریقہ کار حکومت 15دن کے اندر وضع کرے نہیں تہ ملک گیر ہڑتاکل کی کال دیں گے، پی ٹی اے چند بڑی کمپنیوں کو نوازنے کیلئے موبائل فون پر نئے ٹیکس عائد کر رہی ہے،موبائل فون کیلئے ایک آسان درآمدی پالیسی بنا لی جائے تو موبائل فون کے
تاجر حکومت کو60ارب روپے کا سالانہ کا ریونیو دے سکتے ہیں۔بدھ کو آل پاکستان موبائل ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ منیر بیگ مرزا نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہپاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) چند بڑی کمپنیوں کو نوازنے کیلئے موبائل فون پر نئے ٹیکس عائد کر رہی ہے۔ پی ٹی اے کے ایسے اقدامات لاکھوں چھوٹے تاجروں کا معاشی قتل کرنے کے مترادف ہے۔اگرموبائل فون کیلئے ایک آسان درآمدی پالیسی بنا لی جائے تو موبائل فون کے تاجر حکومت کو60ارب روپے کا سالانہ کا ریونیو دے سکتے ہیں۔پی ٹی اے جانتی ہے کہ جی ایس ایم اے سے منظور شدہ موبائل فون بین الاقوامی معیار کے ہوتے ہیں لیکن پھر بھی موبائل فون کی درآمد پر ڈیوٹی عائد کر کے چھوٹے تاجروں کا معاشی قتل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پی ٹی اے موبائل انڈسٹری میں چند کمپنیوں کی اجارہداری قائم کرنا چاہتی ہے جو نہیں ہونے دیں گیمنیر بیگ نے کہا کہ گدھے اور گھوڑے میں فرق واضح ہوتا ہے پھر نئے اور پرانے موبائل فون کی یکساں قیمت کیسے مقرر کی جا ستی ہے۔اس سال جون سے پی ٹی اے کی جانب سے موبائل ویری فکیشن سسٹم ڈی آئی آ ر بی ایس کے اطلاق کے بعد سے موبائل فون کا کاروبار عملی طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ پی ٹی اے میڈیا پر منظم میڈیا مہم میں یہ کہ رہا ہے کہ31دسمبر کے بعد پرانے فون بند کر دیے جائیں گے۔ اس لیے لوگ موبائل فون نہیں خرید رہے۔اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو شٹر ڈائون ہڑتال کریں گے۔ استعمال شدہ موبائل فون کی درآمد کا طریقہ کار حکومت 15دن کے اندر وضع کرے نہیں تہ ملک گیر ہڑتاکل کی کال دیں گے جس کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔