اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

اے ڈی ایچ ڈی کے مریضوں کے ”میڈیکل فوڈ

datetime 21  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈ یسک )اے ڈی ایچ ڈی کے مریضوں کے عام علاج کے طریقوں میں کوچنگ، تھراپیز، ادویات کا استعمال وغیرہ شامل ہیں۔ ان میں سب سے موثر طریقہ علاج ادویات ہی ہوتی ہیں کیونکہ دیگر اشیا کی مدد سے اس نفسیاتی عارضے کا شکار افراد کو معاشرے میں حرکت کے قابل بنایا جاتا ہے جبکہ دوائیں دراصل ایسے سٹمیولیٹرز ہوتے ہیں جو کہ انہیں اس قابل بناتے ہیں کہ وہ اپنے اطراف میں موجود ان افراد کی باتوں پر کان دھریں۔ اے ڈی ایچ ڈی جسے عام زبان میں عدم توجہی کی بیماری بھی کہا جاسکتا ہے۔ اس میں مبتلا شخص کیلئے ٹک کے بیٹھنا، توجہ دینا ناممکن ہوتا ہے اور ارتکاز کی صلاحیتیں معمولی سی آہٹ پر بھی ختم ہوجاتی ہیں۔ اس مرض کے لئے سٹمیولیٹرز اگرچہ موثر ہوتے ہیں تاہم طویل دورانیئے کے لئے ان کا استعمال بے حد خطرناک بھی ہوتا ہے۔ اس صورتحال میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر اے ڈی ایچ ڈی کے مریضوں کی کیفیت میں تبدیلی کیسے لائی جائے؟
ماہرین اس سوال کا جواب ویرین کی صورت میں دیتے ہیں۔ ویرین چند برس قبل مارکیٹ میں آنے والا میڈیکل فوڈ ہے۔ میڈیکل فوڈ سے مراد دراصل وہ اشیا ہوتی ہیں جن کے استعمال کا مشورہ اگرچہ معالج ہی دیتے ہیں تاہم یہ دوائیں نہیں کہلاتی ہیں اور نہ ہی وہ ممالک جہاں ہیلتھ انشورنس کی سہولت ہو، یہ مفت فراہم کرتی ہیں۔ فی الوقت اسے نارتھ کیرولینا کی ایک ہی کمپنی تیار کررہی ہے اور کسی نئی کمپنی کی آمد تک اسی کی اجارہ داری باقی رہے گی۔ کہنے کو تو یہ میڈیکل فوڈ نیا ہے تاہم اس کی تیاری کا باعث بننے والی سائنسی تحقیقات بے حد پرانی ہیں۔ ان تحقیقات سے یہ امر ثابت ہوچکا ہے کہ اے ڈی ایچ ڈی کے مریض بچوں کی غذا میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ یا اس جیسے دیگر فیٹی ایسڈ شامل کرنے سے ان کی کیفیت بہتر بنائی جاسکتی ہے۔ ویرین کے استعمال پر بھی ماہرین تحقیق کرچکے ہیں اور معلوم ہوا ہے کہ ساٹھ فیصد بچوں میں تین ماہ تک ویرین کے استعمال سے نمایاں بہتری محسوس کی گئی تاہم ان میں سے صرف چالیس فیصد ہی ایسے تھے جنہوں نے پورے تین ماہ تک اس دوا کو استعمال کیا تھا۔مجموعی طور پر اس کے استعمال پر کی گئی تاحال تمام تحقیقات میں ویرین اے ڈی ایچ ڈی سے نمٹنے کیلئے ایک بہترین دوا پائی گئی ہے۔چونکہ یہ دوا انشورنس سے محروم ہے، اس لئے یہ بہت سے والدین کیلئے جیب پر ایک بوجھ بن جاتی ہے تاہم اگر والدین اپنے بچوں کو ایسی اشیادیں جن کی مدد سے ان کی اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی ضروریات پوری ہوسکیں تو ایسے میں پھر کسی اضافی میڈیکل فوڈ کی ضرورت شائد پیش ہی نہ آئے۔



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…