لاہور (آن لائن) سابق وزیر اعظم نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں اپنے بھائی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے ساتھ ایک ہی کمرے میں سزا کاٹیں گے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں جو کمرہ دیا گیا ہے۔ اس میں سابق وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو، سابق صدر آصف علی زرداری اور موجودہ وزیر اعظم عمران خان بھی رہ چکے ہیں۔علاوہ ازیں آئی این پی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں
اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل لاہور منتقل کرکے قیدی نمبرالاٹ کردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو نوازشریف کو اڈیالہ جیل راولپنڈی سیکوٹ لکھپت جیل لاہورمنتقل کرکے قیدی نمبرالاٹ کردیا گیا ہے، نواز شریف کو جیل میں پاکستان جیل خانہ جات قوانین 1978 کے رول 242 کے تحت سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ دیگر قیدیوں کی طرح نواز شریف سے بھی ان کے اہل خانہ اور دوست احباب ہفتے میں ایک بار ملاقات کر سکیں گے۔اس حوالے سے سیکریٹری داخلہ پنجاب فضیل اصغر کا کہنا ہے کہ سینٹرل جیل کوٹ لکھپت میں نوازشریف کو بی کلاس کمرہ دیا گیا ہے۔ نوازشریف اور شہباز شریف ایک ہی کمپانڈ میں الگ الگ کمروں میں ہوں گے، نواز شریف کے کمرے میں ٹیلی وژن، بستر، کمبل، ہیٹر، کرسی اور میزرکھوادی گئی ہے،اس کے علاوہ انہیں ایک مشقتی رکھنے اور گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت میسر ہوگی۔ اس سے قبل العزیزیہ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل لاہور منتقل کردیا گیا ہے، نواز شریف کو سخت سیکیورٹی میں بے نظیر ائیرپورٹ پہنچایا گیا جہاں سے خصوصی طیارے کے ذریعے انہیں لاہور روانہ کیا گیا، لاہور پہنچنے کے بعد
سابق وزیر اعظم کو سخت سکیورٹی میں کوٹ لکھپت جیل میں منتقل کر دیا گیا۔ گزشتہ روز احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 7 سال قید جب کہ ڈیڑھ ارب روپے اور 25 ملین ڈالر جرمانے کی سزا کا حکم سنایا، عدالت نے نوازشریف کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بری کردیا۔سابق وزیراعظم نواز شریف نے رات اڈیالہ جیل روالپنڈی میں گزاری جہاں انہیں ہائی سکیورٹی زون میں رکھا گیا اور 6 اہلکار رات بھر سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور رہے۔