پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ کا نوٹس ،ملک ریاض بھی کھل کر بول پڑے،بڑا اعلان کردیا

datetime 25  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ  کی جانب سے نوٹس  ملنے پر بحریہ ٹائون کے مالک ملک ریاض کا کہنا ہے کہ مجھےاور زین کو زمین کی خریداری کے سلسلے میں طلب کیا گیا ہے ، عدالت  کے سامنے اپنی بے گناہی ثابت کروں گا۔یاد رہے کہ  سپریم کورٹ نے جعلی اکائونٹس کیس میں قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے رپورٹ میں بتائی گئی زرادری گروپ، اومنی گروپ اور بحریہ ٹائون گروپ کی جائیداد کی خریدو فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کردی ہے ۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ جائیدادیں ضبط کی جائیں گی، یہ وہ پاکستان نہیں جو پہلے کا تھا، جہاں سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ کی جاتی تھی۔ زرداری اور بلاول کے گھر کے خرچے بھی یہ کمپنیاں چلاتی تھیں اور ان کے کتوں کا کھانا اور ہیٹر کے بل بھی کوئی اور دیتا تھا۔گزشتہ روزسپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جعلی بینک اکا ؤ نٹس کیس پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ وکیل ہیں،آپ نے فیس لی ہوئی ہے اس لیے ہم آپ کوسنیں گے لیکن فیصلہ ہم نے ہی کرنا ہے۔چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے مالکان کے وکلا منیربھٹی اور شاہد حامد کے ساتھ مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ اومنی گروپ کے مالکان کا غرور ختم نہیں ہوا، قوم کے اربوں روپے کہاں گئے اور پھر بھی بدمعاشی کررہے ہیں، ان لوگوں کومعاف نہیں کرسکتے جنہوں نے قوم کا پیسہ کھایا ، لگتا ہے انہیں اڈیالہ جیل سے کہیں اور شفٹ کرنا پڑے گا۔سپریم کورٹ نے کمرہ عدالت میں پروجیکٹر لگانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری اوپن کورٹ میں پروجیکٹرپرچلائی جائے گی۔ انور مجید کے ساتھ اب کوئی رحم نہیں، اربوں روپے کے کھانچے ہیں، معاف نہیں کریں گے۔ چیف جسٹس پاکستان نے اومنی گروپ کی جائیدادوں کو کیس کے فیصلے کے ساتھ مشروط کرتے ہوئے کہا کہ یہ جائیدادیں ضبط کی جائیں گی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے یہ وہ پاکستان نہیں جو پہلے کا تھا، جہاں سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ کی جاتی تھی، اگر کوئی پیمپر میں ہے تو اس کے ساتھ ہی جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا زرداری اور بلاول کے گھر کے خرچے بھی یہ کمپنیاں چلاتی تھیں اور ان کے کتوں کا کھانا اور ہیٹر کے بل بھی کوئی اور دیتا تھا۔جے آئی ٹی کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلاول فیملی کا ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ کا ماہانہ خرچہ ان کمپنیوں سے ادا کیا جاتا تھا ۔

جب کہ کراچی اور لاہور کے بلاول ہاؤسز کی تعمیر کیلئے بھی جعلی اکاؤنٹس سے رقوم منتقل ہوئیں۔ چیف جسٹس نے ماڈل ایان علی کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا کہ ایان علی کہاں ہے جس پر وکیل نے بتایا کہ ماڈل ایان علی بیمار ہیں ان کا علاج ہو رہا ہے۔چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ کیا ایان علی بیمار ہو کر پاکستان سے باہر گئیں؟ کوئی بیمار ہو کر ملک سے باہر چلا گیا تو واپس لانے کا طریقہ کیا ہے؟۔عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری ، بحریہ ٹائون کے چیئرمین ملک ریاض اور زین ملک کو نوٹس جاری کر دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…