اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نواز شریف کو احتساب عدالت کی جانب سے سزا کے فیصلے سے عمران خان کے لیے خطرات کا آغاز ہو گیا ہے، یہ بات معروف صحافی سہیل وڑائچ نے کہی انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی سیاست پر آج کے فیصلے سے بہت سے خطرات منڈلانے لگے ہیں
اور آج سے عمران خان کے لیے خطرات کا آغاز ہو گیا ہے، معروف صحافی نے میاں نواز شریف کے خلاف ہونے والے فیصلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال سے ن لیگ ملک گیر احتجاج یا ہڑتال کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اور تحریک انصاف اس پر خوش ہوگی کہ انہیں فری ہینڈ مل گیا ہے مگر میری نظر میں سیاست آج عدم توازن کا شکار ہو گئی ہے اور یہ سسٹم جس اصول اور مینڈیٹ کی بنیاد پر بنا تھا آج وہ عدم توازن کا شکار ہو گیا ہے۔ سہیل وڑائچ نے کہا کہ آصف زرداری بھی اگر جیل چلے جاتے ہیں تو یہ سمجھ لیں کہ خلاء ہوتے ہوئے کبھی سیاست نہیں ہوتی، انہوں نے کہا کہ حکومت ہو تو اپوزیشن بھی ہوتی ہے اور اگر اپوزیشن کو جیلوں میں بھیجا جائے تو اس سے پیدا ہونے والے خلاء سے نظام عدم توازن کا شکار ہو جاتا ہے۔ معروف صحافی نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف کے دور میں جس دن محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے خلاف فیصلہ آیا تھا، نواز شریف کے سر پر اسی دن سے خطرات کی تلوار منڈلانے لگ گئی تھی، انہوں نے کہا کہ عمران خان اس وقت عروج پر ہیں اور نئے ہونے کی وجہ سے ابھی بہت طاقتور بھی ہیں لیکن اس فیصلے کے بعد ان کی سیاست پر بھی خطرات منڈلانے لگ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانچ چھ مہینے ان کی سیاست اور حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن آج سے ان خطرات کا آغاز ہو گیا ہے جو چھ مہینے بعد ایک بڑے خطرے کی شکل میں سامنے آئیں گے۔