بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اب کیا ہوگا؟نواز شریف کی جانب سے دفاع میں کمزوریاں ،قانون کے تحت ایک سے زیادہ مقدمات میں سزا سنائی جا چکی ہو تو کیا ہوتاہے؟ماہر قانون نے وضاحت کردی

datetime 24  دسمبر‬‮  2018 |

لاہور( نیوزڈیسک )قومی احتساب بیورو کے سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل ذوالفقار بھٹہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کی جانب سے دفاع میں کمزوریاں نظر آتی ہیں، قانون کے تحت ایک سے زیادہ مقدمات میں اگر سزا سنائی جا چکی ہو تو اس صورت میں مشکل ہوگا کہ سزا معطل کی جا سکے۔

بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب کسی شخص کے خلاف ایک سے زیادہ ریفرنسز ہوں تو انہیں سخت گیر سمجھا جاتا ہے اور نواز شریف کو اس سے پہلے ایون فیلڈ کیس میں سزا سنائی جا چکی ہے اور اب العزیزیہ کیس میں بھی سزا سنا دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دفاع میں اس مرتبہ تکنیکی غلطیاں کی گئی ہیں، دفاع کے لیے کوئی شواہد پیش نہیں کیے گئے اور عام طور پر استغاثہ سے کہا جاتا ہے کہ وہ شواہد پیش کرے کہ کیا استغاثہ کے پاس مکمل شواہد ہیں؟ لیکن جب دفاع کی جانب سے کوئی خاص نقطہ یا پہلو اٹھایا جاتا ہے، جیسے پہلے قطری خط کا ذکر کیا گیا تھا تو ایسی صورت میں دفاع سے کہا جاتا ہے کہ اس کے شواہد پیش کریں۔ اس مرتبہ دفاع کی جانب سے فعال کردار سامنے نہیں آیا اور اس میں ماہرین نہ کچھ کمزوریاں دیکھیں ہیں۔انہوں نے حسن اور حسین کومفرور قرا ردئیے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس میں شہریت کا معاملہ آ جاتا ہے اور یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ اس کا براہ راست اس کیس سے کوئی تعلق ہے اور اگر کسی ملک سے ملزمان کو لانے کے لیے رابطہ کیا جاتا ہے تو اس صورتحال میں اس ملک کو یہ اختیار حاصل ہوتا ہے کہ وہ یہ دیکھے کہ اس مقدمے میں ملزم کس حد تک ملوث ہے اور اس کے علاوہ وہاں یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ کیا یہ مقدمات سیاسی بنیادوں پر تو نہیں اور انتقامی کارروائیاں ہو رہی ہیں،اس صورتحال میں ان کو یہاں لانا مشکل ہو جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…