اسلام آباد ( نیوزڈیسک ) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ انہیں ایگزیکٹ کمپنی سے متعلق جعلی ڈگریوں کی فروخت کا علم نہیں تھا۔ نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ کمپنی کے بارے میں ریونیو ڈپارٹمنٹ کے لوگ شاید جانتے ہوں لیکن بطور صد ربھی ان کے پاس کوئی معلومات نہیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ 20 سال سے یہ کاروبار ہو رہا تھا اور گزشتہ حکومتیں سوتی رہی ہیں۔ اب یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ایف بی آر سے پوچھنا چاہیئے کہ انہیں بھی اس بات کا علم کیوں نہیں ہوا۔صوبہ خیبرپختونخواہ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک کو سانحہ پشاور کی اطلاع پہلے مل چکی تھی لیکن اس کے باوجود اتنا بڑا سانحہ ہو گیا۔ دوسری جانب سانحہ صفورہ گوٹھ کے بارے میں صوبائی حکومت کوئی اطلاع نہیں ملی لیکن پھر بھی حکومت نے 3 دنوں میں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ انہوں نے تحریک انصاف کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ریفری سے متعلق سوچ غلط تھی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کبھی جیل نہیں گئے اور نہ ہی عمران خان نے کبھی گرم پانی نہیں پیا۔ وہ عوامی مسائل کا حل کس طرح کر سکتے ہیں۔مستقبل کی سیاست کے حوالے سے آصف زرداری کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری آئندہ ماہ پاکستان آئیں گے اور پیپلز پارٹی کی قیادت سنبھالیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیاری گینگ وار کے ملزم عزیر بلوچ کا پیپلز پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ گندے انڈے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی دونوں میں موجود ہیں ۔آصف علی زرداری نے کہاکہ ذوالفقارمرزا کے پیپلزپارٹی چھوڑنے سے پارٹی کاکوئی نقصان نہیں کیونکہ ذوالفقارمرزاکااتنابڑاسیاسی قد نہیں ہے بلکہ کئی بڑے بڑے سیاستدانوں نے جب پیپلزپارٹی کوچھوڑاتوپھربھی ہماری جماعت پرکوئی اثرنہیں پڑا۔انہوں نے کہاکہ ذوالفقارمرزاکاپودالگایاتھالیکن وہ جلد ہی پارٹی کے خلاف ہوگئے ہیں۔