منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

2ارب روپے کے کمرشل پلاٹ غیر قانونی طور پر بیچے گئے ،40کنال سرکاری اراضی بھی بیچی گئی،خواجہ سعد رفیق ،سلمان رفیق پھنس گئے، سنسنی خیز انکشافات

datetime 22  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی و سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سابق صوبائی وزیر سلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 15 روز کی توسیع کردی۔نیب نے پیراگون ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد اور سلمان رفیق کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا۔

نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قیصر امین بٹ نے بیان دیا کہ خواجہ برادران پیراگون سٹی کے مالک ہیں۔اس منصوبے کے تحت 2ارب روپے کے کمرشل پلاٹ غیر قانونی طور پر بیچے گئے جبکہ پٹواریوں نے بتایا ہے کہ 40کنال سرکاری اراضی بھی بیچی گئی ہے تاہم جن لوگوں نے یہ جگہ خریدی ہے ان کا بیان ریکارڈ کرنا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے پاس 100کے قریب متاثرہ لوگ آئے ہیں، جن میں سے ایک حاجی رفیق نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا کہ ان کی 200کنال جگہ پیراگون میں ہے اور انہیں ایک دھیلہ نہیں دیا گیا۔نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ پیراگون کے اکاؤنٹس سے خواجہ سعد رفیق کے اکاؤنٹ میں براہ راست 62 لاکھ روپے آئے ہیں، فرحان علی پیراگون کا ملازم ہے، اسی کے دستخطوں سے پیراگون سے پیسے جاری ہورہے ہیں۔نیب کی جانب سے بتایا گیا کہ خواجہ برادران کو سعدین ایسوسی ایٹس اور ایگزیکٹیو بلڈرز سے پیسے آ رہے ہیں جبکہ خواجہ برادران کا کہنا ہے کہ ہمیں کنسلٹنسی کے پیسے آ رہے ہیں، اس سوسائٹی کا نقشہ منظور کروانے میں ٹی ایم اے کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کی گئی۔نیب حکام نے احتساب عدالت سے خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں 15روز کی توسیع کی استدعا کی تاہم سعد اور سلمان رفیق کے وکلا نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ برادران کا پیراگون میں کوئی کردار نہیں ہے،

گزشتہ 10دنوں کے جسمانی ریمانڈ اور 9ماہ کی انکوائری میں نیب آج تک کچھ نکل سکا، ان کے موکلین کا ریمانڈ لینے کے لئے ادھر ادھر کی باتیں کی جا رہی ہیں، اگر نیب کی بات مان لی جائے تو سرکار کی اراضی کے رکھوالے آج تک اس حوالے سے سامنے کیوں نہیں آئے، خواجہ برادران کی کمپنیوں سے گھر اور پلاٹس لینے والے مالکان کے نام اور گھروں کے نمبر نیب کو دئیے جا چکے ہیں۔وکیل نے کہا کہ خواجہ برادران کے ریمانڈ کی درخواست نہیں بنتی،

لوگوں کے آپس کے جھگڑے نمٹانے کے لیے دونوں بھائیوں کا ریمانڈ نہیں دینا چاہیے۔سماعت کے بعد احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا اور کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے جسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کردی۔عدالت نے ملزمان کو 5 جنوری کو پیش کرنیکا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔لیگی رہنماؤں کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی جبکہ رکاوٹیں کھڑی کرکے عدالت آنے والے راستے عام شہریوں کے لیے بند کر دیئے گئے تھے۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…