ہفتہ‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2024 

بارڈر مینجمنٹ پالیسی : افغانستان سے علاج کیلئے پاکستان آنیوالوں کی تعداد میں کمی،افغان مریض اب کہاں جانے لگے؟ حکومت کا اعتراف

datetime 22  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں بارڈر مینجمنٹ پالیسی کی وجہ سے افغانستان سے علاج کے لیے پاکستان آنے والے افراد کی تعداد میں بھارت کے مقابلے میں کمی واقع ہوئی ہے۔ رکنِ قومی اسمبلی مہیش کمار ملانی کی جانب سے گزشتہ 4 سالوں کے دوران افغانستان میں بھیجی جانے والی برآمدات میں کمی کی تفصیلات طلب کرنے پر وزارت کامرس نے تحریری جواب جمع کروایا۔

واضح رہے کہ دوسرے ممالک میں علاج کی غرض سے سفر اختیار کرنے کو میڈیکل ٹوررازم کہا جاتا ہے، 2016 تک پاکستان افغانستان سے آنے والے طبی سیاحوں کا اہم مرکز تھا جس کی وجہ یکساں ثقافت، زبان اور بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں علاج کی سستی سہولیات تھیں۔تاہم اب علاج کے لیے پاکستان آنے والے مریضوں کی تعداد میں کمی آگئی ہے جو علاج معالجے کے لیے اب بھارت کا رخ کرتے ہیں۔وزارت کی جانب سے اس تعداد میں کمی کی وجوہات میں متعدد باتوں کا ذکر کیا گیا ہے جس میں پاکستان کی بارڈر مینجمنٹ پالیسی، پاکستانی ویزا کے حصول میں دشواریاں، سرحد پار کرنے کے مقام پر غیر ضروری چیک پوسٹیں، پولیس رپورٹ کا لازم ہونا، ڈاکٹر کا وقت اور رہائش کے انتظام میں مشکلات شامل ہیں۔تحریری جواب میں بتایا گیا کہ افغان مریض پاکستان میں علاج کروانے کو ترجیح دیتے ہیں اس کے باوجود ہر ماہ ہزاروں افغانی علاج کی تلاش میں بھارت جاتے ہیں جس پر یہ تجویز دی گئی کہ پاکستان کو ملک میں صحتی سیاحتی کو ترقی دینے کے لیے سہولیات میں اضافہ کرنا پڑے گا۔اس حوالے سے وزارت کامرس نے ایک جامع پالیسی بھی ترتیب دی تا کہ افغان منڈیوں تک رسائی دوبارہ حاصل کی جائے جو گزشتہ چند سالوں سے دیگر ممالک کی جانب سے منتقل ہوگئیں تھیں جبکہ خدمات کے شعبے میں بڑی مارکیٹ افغان سیاحت کا فروغ ہے۔وزارت کامرس کے مطابق امریکا، چین اور برطانیہ کے بعد افغانستان وہ چوتھا ملک ہے جہاں پاکستان کی برآمدات سب سے زیادہ بھیجی جاتی ہیں، وزارت کامرس سفارتکاری، پالیسی کے قیام، تجارتی ایڈجسٹمنٹ اور سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات کے ذریعے منڈی پر اثر انداز ہونا چاہتی ہے۔

موضوعات:



کالم



واسے پور


آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…