کراچی (نیوزڈیسک)سانحہ صفورا میں گرفتار کئے گئے دہشت گرد نے شہر میں کئی ڈاکٹرز، پولیس افسران و اہلکار اور سبین محمود سمیت کئی اہم شخصیات کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ صفورا میں ملوث دہشت گرد طاہر حسین اور اس کے بھائی شاہد کا تعلق القاعدہ سے ہے، ملزم 2007 میں اپنے بھائی اور والد خادم حسین کے ساتھ دہشت گردی کے الزام میں حیدر آباد میں گرفتار ہوچکا ہے، وہ 3 سال قبل جیل سے رہا ہوا جس کے بعد وہ اپنے بھائی کے ساتھ مل کر دوبارہ وارداتیں کرنے لگا، دونوں بھائی رواں سال ناظم آباد میں میزان بینک لوٹنے میں بھی ملوث تھے تاہم اس کا بھائی شاہد چند ماہ قبل کراچی میں پولیس مقابلے کے دوران ہلاک ہوگیا تھا۔پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ طاہر نے اپنے اعترافی بیان میں کراچی میں کئی ڈاکٹرز، پولیس افسران و اہلکار اور سبین محمود سمیت دیگراہم شخصیات کو قتل کرنے کا اعتراف کیاہے، دہشت گرد طاہر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اس کے گروپ نے کئی دن تک سانحہ صفورا میں نشانہ بنائی گئی بس کی ریکی کی اور پھر اس کی منظم منصوبہ بندی کی گئی، اس حملے کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا تھا، اس کے علاوہ دہشت گرد طاہر نے ایس ایس پی ملیر را و ¿انوار پر بھی حملے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔