اسلام آباد(نیوزڈیسک)آخر کار ایگزیکٹ ملازمین نے تعلیمی ڈگریوں کے حوالے سے اپنے خفیہ کاروبار کا اعتراف کرلیا۔ ایف آئی اے کی تحقیقات میں ایگزیکٹ کے 6ملازمین نے اعتراف کیا ہے کہ ایجوکیشن کنسلٹنسی کے لئے راولپنڈی دفتر میں بیٹھ کر کام کرتے تھے۔ ملازمین نے ایف آئی اے کو قلمبند کرائے گئے بیان میں کہا ہے کہ فون پر مختلف طالبعلموں کو تعلیمی اسناد اور مختلف آن لائن کورسز کے لئے قائل کرتے تھے۔جو طالبعلم قائل ہوجاتا تھا اس کی تفصیلات کراچی آفس میں بھیج دی جاتی تھیں وہاں اس طالبعلم کی فیس جمع ہوتی تھی اور مقررہ مدت کے بعد کراچی سے ہی ڈگریاں طالبعلموں کو بھیج دی جاتی تھیں۔ایف آئی اے کے حکام نے رات گئے ایک قومی روزنامے کے نمائندے کو بتایا ہے کہ ایگزیکٹ کے راو لپنڈ ی دفتر سے جن ملازمین کو حراست میں لیا گیا تھا ان میں سے 23ملازمین کوبیانات قلمبند کرنے کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔جب کہ ایف آئی اے حکام نے مزید بتایا ہے کہ چھ ملازمین نے اعتراف کیا ہے کہ ایگزیکٹ کے آئی ٹی دفتر میں بیٹھ کر فون پر مختلف طالبعلموں کو آن لائن ڈگریوں اور اسناد کی تفصیلات کا بتا کر قائل کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ملازمین نے ایف آئی اے کو مزید بتایا کہ کچھ طالبعلموں کے لئے آن لائن پریزنٹیشن کا بھی اہتمام کیا جاتا تھا۔ملازمین کا مزید کہنا تھا کہ تمام معلو ما ت کراچی آفس کو موصول ہونے کے بعد اس شخص سے ڈگری کی نوعیت کے مطابق فیس وصو ل کی جاتی تھی۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ملازمین نے انکشاف کیا ہے کہ راو لپنڈ ی دفتر کا کام صرف کنسلٹنی فراہم کرنا تھا۔
مزید پڑھیے:نام کا پہلا حرف ۔۔۔ آپ کی شخصیت پر کتنا اثراندازہوتا ہے؟
تمام سسٹم کراچی میں بیٹھ کر آپریٹ کیاجاتا تھا۔جبکہ ایف آئی اے حکام نے مزید بتایا ہے کہ ایگزیکٹ کے راولپنڈی دفتر سے 40 کمپیوٹر اور 2سرورسمیت ہزاروں دستاویزات کا ریکارڈقبضے میں لیا گیا تھا۔جن کو جائزے کے لئے فرانزک لیب بھجوادیا گیا ہے۔