جمعرات‬‮ ، 23 اکتوبر‬‮ 2025 

اسامہ کی جانب سے پاکستان میں القاعدہ ریاست بنانے کی کوشش کاانکشاف

datetime 20  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) ایک پاکستانی صحافی نے اپنی نئی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ اسامہ بن لادن کو 2008ءکے ممبئی میں ہونے والے حملوں کا پیشگی علم تھا۔ اسامہ پاکستان اور بھارت کی ممکنہ جنگ کی صورت میں پاکستان کے کچھ حصوں میں القاعدہ کی ریاست قائم کرنا چاہتا تھا۔ ”القاعدہ کے خلاف پاکستان کی جنگ کے رموز“ کے نام سے یہ کتاب ایک نجی ٹی وی چینل کے سینئرنمائندے نے ذاتی حیثیت میں لکھی ہے جس میں انہوں نے بن لادن اور القاعدہ کے جنگجو الیاس کشمیری کی خفیہ ملاقات کا بھی ذکر کیا ہے۔ مصنف نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ملاقات 2006-07ء میں ہری پور میں ہوئی تھی جس میں بھارتی سرزمین پر حملے کے نتیجے میں جنوبی ایشیا کے ایٹمی ہتھیاروں سے مسلح دو پڑوسی ملکوں کے درمیان ممکنہ جنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ اسامہ بھارتی شہر ممبئی پر لشکر طیبہ کے حملے کے پلان پر بہت پ±رجوش تھا اور اپنی ریاست قائم کرنا اس کی دیرینہ خواہش تھی، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ اس کے خوابوں کو عملی جامہ پہنا سکتی تھی۔ کتاب میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ القاعدہ نے لشکرِ طیبہ میں داخل ہو کر اپنے کچھ جنگجو ممبئی پر حملہ کرنے والے 10 جنگجوﺅں میں شامل کرنے کا بھی انتظام کرلیا تھا۔ مصنف نے مزید لکھا ہے کہ اسامہ کی ریاست ٹوٹے ہوئے پاکستان کے فاٹا، خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور پنجاب کے کچھ حصوں پر مشتمل ہوتی۔ اس نے اس کا نقشہ تک بنا لیا تھا جسے مصنف نے خود دیکھا تھا۔ کتاب میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسامہ بن لادن کے قبضے میں پاکستانی فوج کے خفیہ نقشے بھی تھے جس میں اہم تنصیبات بشمول مطلوبہ ریاست کے علاقے بھی شامل تھے۔ اسامہ کے پلان میں بھارتی حملے کی صورت میں پاکستان کے علاقوں پر قبضہ اور پاکستان فوج پر حملہ کرنا بھی شامل تھا۔ ممبئی پر حملہ دو روایتی حریفوں کو جنگ کے دہانے پر لے آیا تھا جس میں بھارت نے حملے کا الزام پاکستانی خفیہ ایجنسیوں پر لگایا تھا جبکہ پاکستان کا کہنا تھا کہ حملہ غیر ریاستی عناصر کی کارستانی ہے۔ نومبر 2008میں القاعدہ جنگجو عمر شیخ نے امریکی،

مزید پڑھیے:دنیاکے خطرناک پل ‘جن پر آکر سانسیں تھم جاتی ہیں

پاکستانی اور بھارتی سیاست دانوں اور فوجی قیادت کو جعلی کالز کی تھیں اور خود کو بھارتی وزیر دفاع ظاہر کیا تھا۔ اس کالر نے اس وقت کے صدر آصف زرداری اور آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو ممبئی حملوں کے سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی۔ ان کالز کا واضح مقصد پاکستان کو بھارت پر حملے کے لئے اکسانا تھا۔ کالرز نے بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور امریکی وزیرخارجہ کونڈولیزا رائس سے گفتگو کی کوشش کی تھی مگر وہ دونوں کے ساتھ بات کرنے میں ناکام رہے تھے۔ مصنف نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ سی آئی اے نے پاکستان کو اس تذبذب سے نکالنے میں مدد دی۔ اس طرح اسے جنگ سے بچایا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوز پاکستان


افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…