جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

رضاربانی نے ملک کو چلانے کیلئے تین نکاتی فارمولہ پیش کردیا 

datetime 14  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے ملک کو چلانے کے لیے تین نکاتی فارمولہ پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ پارلیمانی کمیٹی اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کو دوبارہ بحال کیا جائے، سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں فعال کی جائیں اور ملک کی جامعات میں اکیڈمک بحث کرکے اس کی روشنی میں پالیسیاں بنائی جائیں،جب تک ہم ریاست کی اقدامات پر سوال نہیں اٹھائیں گے،

ریاست راہ راست پر نہیں آسکتی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کوسندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں آرٹ اینڈ آئیڈیاز 2018میں طلبا کو لیکچر دیتے ہوئے کیا۔ وائس چانسلر ایس ایم آئی یو ڈاکٹر محمد علی شیخ نے سینیٹر میاں رضا ربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا رضا ربانی محترکہ بے نظیر بھٹو شہید کے قریبی ساتھی رہے ہیں جو کہ ان کے سامنے ڈٹ کر اپنا پوقف پیش کرتے تھے، طلبا سے خطاب میں سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہاکہ انڈیا اقلیتوں کے ساتھ ظلم کراہاہے، بلوچستان میں انڈیا کی مداخلت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، جبکہ کشمیر میں انسانی حقوق کی جو خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں وہ کھل کر سامنے آچکی ہیں لیکن افسوس کے ساتھ اقوام عالم نے ان مظالم پر اپنی آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں قائداعظم کے پاکستان کی پالیسیاں نافذ نہیں ہیں لیکن امریکہ کو یہ اختیار نہیں دے سکتے کہ وہ ہمیں اقلیتوں سے متعلق کسی فہرست میں رکھے۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کا دو مرتبہ دورہ کرچکے ہیں، متحدہ عرب امارات بھی گئے ہیں، میں بحیثیت پاکستانی اس بات کا حق رکھتا ہوں کہ مجھے ان ممالک کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کا علم ہونا چاہیے کیونکہ ان معاہدوں کا خمیازہ ہمیں اور ہمارے بچوں کو بھگتنا ہے۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان کی اسٹبلشمنٹ نے بغیر کسی تحریری معاہدے کے شمسی بیس امریکا کے حوالے کردیا،

جب وہ پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ تھے تو ایوان صدر، وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ شمسی ایئربیس امریکا کو دینے کے کسی بھی تحریری معاہدے سے لاعلم تھے، انہوں نے تعلیمی اداروں میں طلبا یونینز کی بحالی کی حمایت کرتے ہوئے کہا۔سینیٹ نے طلبا یونینز کی بحالی کی قرارداد پاس کی لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا، طلبا یونین پر پابندی اس مائنڈ سیٹ کا فیصلہ تھا جو چاہتے ہیں جامعات سے ایسے طلبا تیار کیے جائیں جو کہ ریاست کی کسی پالیسی پر سوال نہ اٹھا سکیں، پروگرامبین الاقوامی لیکچر میں ترکی کی پروفیسر ڈاکٹر ذلہا کوکیٹ طوفان نے ہایر ایجوکیشن سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا،

پاکستان کی تجارت میں قائدانہ حکمت عملی کے عنوان سے منعقد کیے گئے پینل ڈسکشن میں ڈاکٹر ہما ناز بقائی، سید مظہر علی ناصر، ڈاکٹر ابوذر واجدی، ایس ایم آئی یو کی سحر چنا اور مشاہد حسین شاہ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، اس سے قبل جامعہ کے طلبا نے اسکول شو کا انعاد کیا ، جس میں چاروں صوبوں کے کلچر سے متعلق خوبصورت ٹیبلوز پیش کیے گئے، ذہنی آزمائش کے پروگرام اور مزاحیہ مشاعرہ بھی منعقد کیا گیا، پروگرام مصنف کی زندگی کے دوران جامعہ کراچی کے سندھی شعبہ کے پروفیسر ڈاکٹر سلیم میمن نے معروف ادیب ابراہیم جویو کی ادبی خدمات پر گفتگو کی، پروگرام شاعرانہ حکمت میں علامہ اقبال اور مولانا جلال الدین رومی کی شاعری پر تفصیلی گفتگو کی گئی، پروگرام تان سین آف ایس ایم آئی یو میں جامعہ کے طلبا نے محفل موسیقی سجائی اور مختلف ساز چھیڑ کر خوب داد وصول کیا۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…