ہفتہ‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2024 

ایف بی آر نے حکومت کو نئے ٹیکسز عائد کرنے کی تجویز دے دی

datetime 12  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے حکومت کو ٹیکس آمدن میں کمی کو پورا کرنے کے لیے نئے ٹیکسز لگانے کی تجویز پیش کردی۔  رپورٹ کے مطابق حکومت بیرونی سطح پر خسارے سے نمٹنے کے بعد اب اندرونی سطح پر ٹیکس آمدن کو بہتر بنانے پر غور کر رہی ہے۔

ایف بی آر حکام کی جانب سے وزیرِ اعظم عمران خان کو بریفنگ دی گئی جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران ٹیکس کی مد میں آمدن میں ایک سو 2 ارب روپے کی کمی آئی۔ ایف بی آر کی جانب سے وزیرِ اعظم کو ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی تجویز بھی دی گئی تاکہ شارٹ فال کو ختم کیا جاسکے۔ آئی ایم ایف کو ایف بی آر کی انتظامی و معاشی پالیسی علیحدہ کرنے کی یقین دہانی وزیرِ اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے ٹیکس میں کمی کی گئی، سپریم کورٹ کے حکم پر موبائل فون کارڈز پر بھی ٹیکس ختم کیا گیا اور پیٹرولیم مصنوعات کو بھی ٹیکس میں کچھ چھوٹ دی گئی جس کی وجہ سے قومی خزانے میں اب تک کے تخمینے سے 35 ارب روپے کی کمی ہے۔ ایف بی آر ذرائع نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران ہی صرف ٹیلی کام سیکٹر سے ٹیکس آمدن میں 16 ارب روپے کی کمی دیکھنے میں آئی۔ خیال رہے کہ رواں برس جون میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے پری پیڈ موبائل کارڈز پر ٹیکس لینے کی پابندی عائد کردی تھی۔ ایف بی آر نے وزیرِاعظم عمران خان کو تجویز دی کہ موبائل کارڈز پر ٹیکسز کو ختم کرنے کے حکم پر نظر ثانی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔ ایف بی آر نے از خود ایل ڈی اے سے 6 کروڑ 60 لاکھ روپے ٹیکس وصول کرلیا خیال رہے کہ موبائل فون

کارڈز پر حکومت کو ٹیکس کی مد میں تقریباً 80 ارب روپے سالانہ آمدن حاصل ہوتی ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے ایک اور تجویز پیش کی گئی کہ پیٹرول کے فی لیٹر پر سیلز ٹیکس مقرر کردیا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے حکومت پر زور دیا کہ ٹیکس آمدن میں شارٹ فال کو دور کرنے کے لیے مذکورہ اقدامات کو فوری اٹھایا جائے۔ خیال ہے کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم

مصنوعات میں سیلز ٹیکس میں کمی کی وجہ سے رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران ٹیکس آمدن میں 35 ارب روپے کی کمی دیکھنے میں آئی۔ مذکورہ کمی کو پورا کرنے کے لیے ہی ایف بی آر نے حکومت کو سیلز ٹیکس مقرر کرنے کی تجویز دی، کیونکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت بھی 2016 میں پیٹرولیم مصنوعات کے لیے یہ طریقہ کار استعمال کرچکی ہے۔

موضوعات:



کالم



خوشحالی کے چھ اصول


وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…