کراچی(نیوزڈیسک) سپر ہائی وے پر بحریہ ٹاؤن کے ملازمین اورٹھیکے داروں اور علاقہ مکینوں کی جانب سے ہفتہ کواحتجاجی مظاہرہ کیاگیا،احتجاج کرنے والوں میں شہری، بلڈرز، ٹھیکیدار اور ملازمین کے علاوہ اوورسیز پاکستانیوں کے اہل خانہ اور سرمایہ کار شریک تھے۔مظاہرین نے سپرہائی وے کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے بند کردیئے ۔ جس کے نتیجے میں ٹریفک جام ہوگئی، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
ذرائع نے بتایاکہ احتجاج کے باعث سپرہائی وے کے دونوں ٹریک پر ٹریفک 3گھنٹے سے بندرہے جس کی وجہ سے کراچی سے حیدر آباد اور حیدرآباد سے کراچی جانے والی گاڑیوں کی لائن لگ گئی ہے جبکہ سپرہائی وے پر کاٹھور سے نیشنل ہائی وے جانے والا لنک روڈ بھی مظاہرین نے بندکردیا۔احتجاجی مظاہرین نے بتایاکہ 5ہزارملازمین کو6ماہ سے تنخواہ اور4ماہ سے اوور ٹائم نہیں ملا ، ہمارے گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے، بچوں کے اسکولوں کی فیسیں ادانہیں کرپارہے، بلاواسطہ اور بلواسطہ 20 ہزار سے زائد افراد متاثر ہورہے ہیں۔علاقہ مکینوں نے کہا کہ وہ بحریہ ٹاؤن کے خلاف جاری مہم کو مسترد کرتے ہیں۔دوسری جانب بحریہ ٹاؤن کے اسٹیٹ ایجنٹس اور سرمایہ کاروں نے بھی ڈیفنس میں احتجاج کیا اور انہوں نے احتجاج کے لیے بحریہ ٹاؤن جانے کا اعلان کیا۔ مظاہرین نے بتایاکہ5سال کی قسطیں جمع کروانے کے بعد ہم کہاں کھڑے ہیں، ہمیں نہیں پتا ہماری سرمایہ کاری کا کیا ہوگا ،حکومت ہماری سرمایہ کاری کو تحفظ فراہم کرے۔ مظاہرین نے وزیراعظم اور چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو حل کروائیں اور ہمارے مطالبات پورے کیے جائیں سپر ہائی وے پر بحریہ ٹاؤن کے ملازمین اورٹھیکے داروں اور علاقہ مکینوں کی جانب سے ہفتہ کواحتجاجی مظاہرہ کیاگیا