اسلام آباد (نیوزڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ آئی ٹی کے کاروبار میں پاکستان پسماندگی کا شکار ہے ، آئی ٹی قوانین بارے قوانین نہ ہونے کے باعث ایگزیکٹ جیسی کوتاہیا ں سامنے آرہی ہیں ، اپنے اوپر لگائے جانیوالے الزامات کی کسی سے بھی شکایت نہیں کروں گا ، ضمیر گوارہ نہیں کرتا معاملے کی تحقیقات کروں گا ، پپو نابالغ ہوتا ہے آپ اس سے کچھ بھی کروا سکتے ہیں ۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ نیویارک ٹائمز کی خبر سے ایگزیکٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے لیکن پاکستان میں آئی ٹی کا کاروبار نیا ہے ، اس کےلئے ابھی تک کوئی قانون نہیں بنایا جاسکا ، ہم پسماندگی کا شکارہیں ، ہمارے پاس قوانین نہ ہونے کے باعث ایسی کوتاہیاں سامنے آرہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صبر والا انسان ہوں اور اللہ اور اس کے رسول پر یقین رکھتا ہوں ، میں نے اپنے اوپر لگائے جانیوالے الزامات اور بینرز کے بارے میں کسی سے کوئی شکایت نہیں کی اور نہ ہی میرا ضمیر گوارہ کرتا ہے کہ میں اس معاملے پر تحقیقات کروں ۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ جس مزدور آدمی نے پرنٹنگ پریس میں بیلٹ پیپرز کی بائنڈنگ اوپر نیچے کی اس کا نام پپو ہے ویسے پپو نابالغ کو کہتے ہیں جس سے آپ بغیر ثبوت کے کچھ بھی کروا سکتے ہیں
ایگزیکٹ کا معاملہ کیوں سامنے آیا،وزیراطلاعات پرویز رشیدنے وضاحت کردی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
سیف علی خان کا کرینہ کپور کے ساتھ تعلقات میں عدم تحفظ کا انکشاف
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری















































