ہفتہ‬‮ ، 01 جون‬‮ 2024 

قائداعظم اول نے لندن سے آ کر ملک بنایا اور قائداعظم ثانی ملک توڑ کر لندن چلا گیا، ملک نیشنل گورنمنٹ کے بغیر نہیں چل سکے گا،ریاست مدینہ سے پہلے اسےریاست بنانا ہو گا، جاوید چوہدری کی کپتان کی قیادت میں قومی حکومت کی تجویز

datetime 7  دسمبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے معروف صحافی و دانشوراور تجزیہ کار جاوید چوہدری ملکی مسائل کے ساتھ ساتھ اپنی تحریر میں سماجی مسائل کاجہاں نہ صرف احاطہ کرتے رہتے ہیں وہیں اس کے نہایت قابل عمل اور نتیجہ خیز حل بھی پیش کرتے ہیں ۔ جاوید چوہدری نے اپنے آج کے کالم میں جہاں وطن عزیز کے معاشی مسائل کا احاطہ اور ان کا حل پیش کیا ہے وہیں سیاسی و ملک کو

درپیش نازک صورتحال پر تجویز پیش کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بدھ 5 دسمبر کو بہت اچھا قدم اٹھایا‘ اسلام آبادمیں آبادی کے کنٹرول پر سمپوزیم کیا اور وزیراعظم‘ چاروں صوبوں کے وزراءاعلیٰ اور پوری وفاقی کابینہ کو اکٹھا بٹھا دیا‘ مجھے یقین ہے یہ پالیسی اب قومی پالیسی بن جائے گی اور ریاست اس پر دل و جان سے عمل کرے گی‘ میری چیف جسٹس صاحب سے درخواست ہے آپ یہ سلسلہ تھوڑا سا آگے بڑھا دیں‘ آپ جاتے جاتے ملک کے گیارہ بڑے مسئلوں پر تمام سٹیک ہولڈرز کو اکٹھا بٹھا ئیں اور دس سال کےلئے قومی پالیسیاں بنا دیں‘آپ آرمی چیف‘ ملک کی تینوں خفیہ ایجنسیوں کے سربراہوں‘ وزیراعظم‘ وزراءاعلیٰ اور ملک کی پانچ بڑی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کو بٹھائیں اور معیشت‘ ڈویلپمنٹ‘ جمہوریت‘ انصاف‘ قانون‘ مذہب‘ تعلیم‘ روزگار‘ صحت‘ پانی اور فارن پالیسی پر ملک کےلئے دس سال کا روڈ میپ تیار کروا دیں اور فیصلہ کر دیں ملک کا کوئی ادارہ اب اس پالیسی کو نہیں چھیڑ ے گا‘ آپ ریاست کو اس ایجنڈے کی تکمیل کا ہدف بھی دے دیں اور اگر ممکن ہو توآپ عمران خان کی سربراہی میں ایک نیشنل گورنمنٹ بھی بنا دیں‘ کیوں؟کیونکہ مجھے محسوس ہوتا ہے یہ ملک اب نیشنل گورنمنٹ کے بغیر نہیں چل سکے گا‘ ہم جتنی دیر کریں گے یہ مریض اتنا موت کے قریب ہوتاچلا جائے گالہٰذا ہمیں جذبات سے نکل کر

اب پریکٹیکل قدم اٹھانا ہوں گے‘ ہمیں ریاست مدینہ سے پہلے اس ریاست کو ریاست بنانا ہوگا اور یہ دس بیس سال کے حتمی روڈمیپ کے بغیر ممکن نہیں اور یہ روڈ میپ ملک کے تمام سٹیک ہولڈرز کی اجتماعی میٹنگ کے سوا نہیں بن سکے گا اور نیشنل گورنمنٹ کے بغیر نہیں چل سکے گا‘ہم نے اگر آج یہ قدم نہ اٹھایا تو تاریخ ہمارے بارے میں بآواز بلند کہے گی‘ یہ وہ لوگ تھے جو ریاست کو ریاست مدینہ بناتے بناتے ریاست ہی سے محروم ہو گئے‘ قائداعظم اول نے لندن سے آ کر ملک بنایا اور قائداعظم ثانی ملک توڑ کر لندن چلا گیا۔کیا ہم یہ چاہتے ہیں!۔

موضوعات:



کالم



آل مجاہد کالونی


یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…