جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

اعظم سواتی کا اصل نام کیا ہے اور انہوں نے اپنا نام شناختی کارڈز اور دیگر ڈاکومنٹس سے کیوں بدلا؟ کتنی جائیدادیں چھپائیں اور کتنے بنک اکاؤنٹس میں کتنے ارب روپے موجود ہیں؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 6  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی رؤف کلاسرا نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی کا اصل نام بشیر احمد ہے اور یہ 8 دسمبر 1947ء کو پیدا ہوئے، معروف صحافی نے کہا کہ انہوں نے اپنے نام بشیر احمد کو اعظم سواتی کر دیا،اب انہوں نے یہ نام کیوں بدلا اس بارے میں یہ ہی بتا سکتے ہیں، اعظم سواتی نے 2001ء میں بطور ڈسٹرکٹ ناظم مانسہرہ سیاست کا آغاز کیا،

اعظم سواتی کے بارے میں جے آئی ٹی رپورٹ ان کے فارن وزٹ کے بارے میں بتایاگیا ہے، ان کے پاس کئی ملکوں کے اقامہ ہیں، ریکارڈ کے مطابق اعظم سواتی بھی مختلف ممالک میں نوکری کرتے رہے ہیں اور یہ سینٹ کے ممبر بھی رہے ہیں، اگر آپ کے پاس اقامہ تھا تو آپ سینٹ کے ممبر نہیں رہ سکتے، اگر آپ کے پاس اقامہ ہے تو آپ کو الیکشن کمیشن اور ایف بی آر کے پاس ڈیکلیئر کرنا پڑتا ہے، اعظم سواتی نے ڈیکلیئر نہیں کیا، جب پاناما آیا تو ان کے پیروں کے نیچے سے زمین نکل گئی اور اس وقت انہوں نے 2017ء کے گوشواروں میں ڈیکلیئر کر دیا، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کی ذمہ داری لگائی گئی تھی کہ ان کی انکم کے ذرائع ان کے لائف سٹائل سے میچ کرتے ہیں، تو رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ اعظم سواتی کے پاس ایک ارب 53 کروڑ روپے بینکوں میں موجود ہیں، انہوں نے 2007ء سے اب تک صرف 14 لاکھ ٹیکس دیا ہے، ڈالر اکاؤنٹ میں ان کے پاس 97 لاکھ ڈالر پلس پڑے ہوئے ہیں، معروف صحافی نے انکشاف کیا کہ اعظم سواتی نے جو یہ ٹیکس دیا ہے وہ سینٹ کی تنخواہ سے جو کٹتا رہا ہے وہ ٹیکس ہے۔ اعظم سواتی نے 2002 سے اب تک 207 بیرون ملک کے وزٹ کیے ہیں، ان کی جائیداد دیکھیں، جے آئی ٹی یہ کہتی ہے کہ جتنے ان کے اثاثے اور جتنا پیسہ ہے انہوں نے ٹیکس تو دیا نہیں، ان پر ایف بی آر ٹیکس چوری کا مقدمہ کر سکتی ہے، اعظم سواتی نے 2007-8 میں کوئی ٹیکس نہیں دیا اور 2009ء میں ایک لاکھ 70 ہزار انکم ٹیکس ادا کیا۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…