بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

مسکرانے پر کھانا کھلانے والا روبوٹک ہاتھ

datetime 5  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آسٹریلیا(مانیٹرنگ ڈیسک ) وہ افراد جو خود کو سست سمجھتے ہیں، یقیناً اپنے ہاتھوں سے غذاء کھانا بھی پسند نہیں کرتے ہوں گے، اور ایسے لوگوں کے لیے ہی اب روبوٹک ہاتھ تیار کیا گیا ہے جو انہیں کھانا کھلادے گا، مگر اس کے لیے بھی سست لوگوں کو مسکرانا جیسا کام کرنا پڑے گا۔

آسٹریلیا کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی میں موجود گیم لیب کے طلبہ نے اپنی تحقیق کے لیے ایک ایسا روبوٹک ہاتھ تیار کیا، جسے ایک کوٹ کے ساتھ منسلک کیا گیا جو کوئی بھی شخص آسانی سے پہن سکتا ہے۔ طلبہ نے اس روبوٹک ہاتھ کو ارم اے ڈائن (Arm-A-Dine) کا نام دیا ہے۔ اس روبوٹک ہاتھ کو دو لوگوں کے درمیان استعمال کیا جاسکتا ہے، جبکہ ٹیبل پر رکھا کھانا بغیر ہاتھ کے استعمال کے یہ روبوٹ انہیں خود ہی کھلادے گا۔ تاہم اس روبوٹک ہاتھ کی شرط یہ ہے کہ کھانا کھانے سے قبل اسے دیکھ کر مسکرانا ہوگا۔ اس روبوٹک ہاتھ کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہی ہے۔ دراصل اس مشین میں ایک موبائل فون بھی جوڑا گیا ہے، جس پر آپ کو اپنی مسکراہٹ پہلے سے محفوظ کرنی ہوگی۔ جس کے بعد یہ روبوٹک ہاتھ آپ کی اس ہی مسکراہٹ کو دیکھتے ہوئے آپ کو کھانا کھلائے گا، تاہم اگر آپ نے اسے دیکھ کر کسی اور قسم کے جذبات کا اظہار کیا تو آپ اس کے ہاتھ سے کھانے سے محروم ہوجائیں گے۔ جبکہ اگر روبوٹک ہاتھ کو آپ کی مسکراہٹ پسند نہ آئی، تو وہ ہاتھ میں موجود کھانا آپ کے ساتھی کو کھلادے گا، تاہم اسے بھی پہلے اپنی محفوظ کردہ مسکراہٹ کو دکھانا ہوگا۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال ملتان کے ایک ریسٹورنٹ میں روبوٹ ویٹرز کی مدد سے لوگوں کو کھانا پیش کیا گیا۔ اس واقع کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھی، جبکہ لوگوں نے اس دلچسپ سروس کو کافی پسند بھی کیا تھا۔ کیا آپ اس روبوٹک ہاتھ سے کھانا کھانا پسند کریں گے؟ ہمیں کمنٹ میں بتائیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…