منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

پہلے تو وزیراعظم تھے ، اب تو فراغت ہی فراغت ہے بیٹوں سے جائیداد سے متعلق پوچھ لیتے کہ۔۔۔جج ارشد ملک نے نواز شریف سے ایسا سوال پوچھ لیا جو چیف جسٹس نے بھی نہیں پوچھا تھا، جانتے ہیں آگے سے کیا جواب دیا گیا؟

datetime 5  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد سابق وزیر اعظم نواز شریف نے فلیگ شپ ریفرنس میں احتساب عدالت میں بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا ہے کہ اثاثے بنائے حسن نواز نے اور جے آئی ٹی نے مجھے مالک قرار دیا، سیاسی مخالفین کی جانب سے میرے خلاف الزامات لگائے گئے، میرے خلاف الزام ثابت نہیں ہوا لیکن پھر بھی عدالت کو دستاویزات پیش کروں گا،جے آئی ٹی کی

یکطرفہ رپورٹ کو بنیاد بنا کر سپریم کورٹ کے حکم پر ریفرنس دائر کیے گئے، واجد ضیا اور تفتیشی افسر کامران نے مجھے پھنسانے کی کوشش کی۔ بدھ کو احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد ارشد ملک نے فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی۔سابق وزیراعظم نواز شریف عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور بطور ملزم تحریری بیان جمع کرادیاجسے عدالت کے کمپیوٹر میں منتقل کردیا گیا ہے۔ نواز شریف نے فلیگ شپ ریفرنس میں 136 سوالوں کے جواب دے دیے اور باقی چار سوالوں کے جوابات کچھ درستگیوں کے بعد کل جمع کرائیں گے۔سماعت کے دوران فاضل جج ارشد ملک نے نواز شریف سے براہ راست سوال پوچھتے ہوئے کہا، پہلے تو میاں صاحب وزیراعظم تھے، معاملات میں مصروف تھے، آپ کو بیٹوں سے جائیداد کی دستاویزات سے متعلق پوچھنا چاہیے تھا۔اس موقع پر وکیل خواجہ حارث نے جواب دیتے ہوئے کہا بچے جوان ہیں نواز شریف ان پر پریشر نہیں ڈال سکتے تھے جس پر جج ارشد ملک نے کہا پھر بھی پوچھ تو سکتے ہیں، بیٹے تو ہیں نا۔جج ارشد ملک نے فلیگ شپ ریفرنس کے بارے میں نواز شریف سے استفسار کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ بچے فلیٹس خریدتے تھے اور تزئین و آرائش کرکے کمپنیاں بناکر بیچ دیتے تھے۔ جج ارشد ملک نے ریمارکس دیے کہ حسین نواز کے ذریعے حسن نواز کو رقم جاتی تھی، حسین نواز ہی آجاتے تو مسئلہ حل ہوجاتا،

یا ٹرائل کے دوران قطری ہی آ جاتا تو مسئلہ حل ہو جاتا۔نواز شریف نے 342 کے بیان میں کہا کہ سیاسی مخالفین کی جانب سے میرے خلاف الزامات لگائے گئے، میرے خلاف الزام ثابت نہیں ہوا لیکن پھر بھی عدالت کو دستاویزات پیش کروں گا، جے آئی ٹی کی یکطرفہ رپورٹ کو بنیاد بنا کر سپریم کورٹ کے حکم پر ریفرنس دائر کیے گئے، حسن نواز نے اثاثے بنائے اور جے آئی ٹی رپورٹ میں مجھے غلط مالک قرار دیا گیا، واجد ضیا اور تفتیشی افسر کامران کے علاوہ کسی گواہ نے میرے خلاف بیان نہیں دیا، ان دونوں نے مجھے پھنسانے کی کوشش کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…