پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

قومی اسمبلی میں تحریک انصاف ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کاہنگامہ

datetime 19  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)قومی اسمبلی میں تحریک انصاف ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے ارکان کی شدید نعرہ بازی اور ہنگامہ آرائی کے دوران گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس بل 2015 منظور کر لیا گیا اور پیپلز پارٹی کی چار ترامیم کو بھی بل کا حصہ بنا لیا گیا ۔ اس موقع پر اپوزیشن کی مذکورہ تین جماعتوں نے مک مکا نامنظور سندھ کا سودا نا منظور، ڈریکولین لاءنامنظور کے نعرے لگائے جس سے ایوان میں ہنگامہ آرائی کی کیفیت پیدا ہو گئی اور اسی ہنگامہ آرائی کے باعث وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کے ایک بیان سے متعلق جمعیت علمائے اسلام (ف) کی تحریک التواءایوان میں پیش نہ کی جا سکی اور سپیکر سردار ایاز صادق نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا ۔ اس سے قبل جب وفاقی وزیرپیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے بل ایوان میں پیش کرنے کی تحریک پیش کی تو پیپلز پارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر اس پر احتجاج شروع کر دیا تاہم ایوان میں حکومت ارکان کی اکثریت نے تحریک کی منظوری دیدی جس پر سپیکر نے شاہد خاقان عباسی کو بل پیش کرنے کی ہدایت کی تاہم اس دوران اپوزیشن کے سید نوید قمر ڈاکٹر فاروق ستار ڈاکٹر شیری مزاری اور دیگر ارکان مسلسل کھڑے ہو کر احتجاج کرتے رہے ۔ اس شور شرابے میں وفاقی وزیر پیٹرولیم نے بل ایوان میں پیش کیا اور سپیکر نے اپوزیشن کو بل پر بحث کرنے کی دعوت دی جس پر پیپلز پارٹی کی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے بل پر بحث شروع کی اور بل پر کڑی تنقید کی جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے متعدد ارکان نے بل پر تفصیلی بحث کی تحریک انصاف کے حامد الحق نے بل کو قوم پر ڈرون حملہ قرار دیا ۔ اپوزیشن کی بحث کے بل وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے بل کے اغراض و مقاصد بیا کیے اور کہا کہ پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر کی چار ترامیم کو بھی بل کا حصہ بنا دیا گیا ہے ۔ وہ ترامیم پیش کریں حکومت اس کی مخالفت نہیں کریگی بعد ازاں سپیکر نے بل کو شق وار منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا تو تحریک انصاف ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور نا منظور نا منظور کے زور آور نعرے لگانے شروع کر دیئے ۔ اس دوران سپیکر نے پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر کو ترامیم پیش کرنے کی ہدایت کی تو مذکورہ تینوں جماعتوں کے ارکان نے مک مکا نا منظور ، سندھ کا سودا نا منظور، ہم نہیں مانتے مک مکا، پاکستان کا سودا نا منظور، فاٹا کا سودا نا منظور اور دیگر نعرے لگائے جس سے ایوان میں ہنگامہ آرائی کی کیفیت پیدا ہو گئی اور کان پڑی آواز سنائی نہ دیتی تھی اس ہنگامہ آرائی ، شور شرابے اور نعرے بازی میں حکومت اور پیپلز پارٹی کے ارکان کی منظوری سے بل منظور کر لیا گیا جس کے بعد سپیکر نے جے یو آئی ف کے مولانا امیر زمان کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کے ایک بیان سے متعلق تحریک التواءپیش کرنے کی ہدایت کی لیکن اپوزیشن ارکان کے نعرے بازی کے باعث وہ تحریک التواءپیش نہ کر سکے ۔ مولانا امیر زمان نے سپیکر سے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگ اس ایوان کے رکن نہیں ہیں انہیں باہر نکالا جائے ان کی اس بات پر اپوزیشن کی تینوں جماعتوں کے ارکان نے نعرے بازی میں شدت پیدا کر دی مولانا امیر زمان نے سپیکر سے کہا کہ وہ ارکان کو چپ کروائیں آپ اس ایوان کے محافظ ہیں مگر آپ کچھ نہیں کر رہے جس پر سپیکر نے مولانا امیر زمان سے کہا آپ سپیکر پر اعتراض نہیں کر سکتے جس ایشو پر بات کرنا چاہتے ہیں وہ کریں جس پر مولانا امیر زمان خاموش رہے تو سپیکر نے وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید سے کہا کہ وہ اس کی وضاحت کریں جو ایشو مولانا نے اٹھانا ہے ۔ وزیر اطلاعات نے اپوزیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ شور شرابہ ہے اس دوران وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نعرے لگانے والے ارکان کے پاس گئے اور انہیں کرانے کی کوشش کی لیکن ارکان مسلسل نعرے بازی کرتے رہے جس پر سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دیا۔



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…