اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور عام آدمی کی معیار زندگی کو بلند کرنا موجود ہ حکومت کی اولین تر جیح ہے ۔انہوں نے کہا کہ قدرتی گیس عوام کی بنیادی ضرورت ہے اس کی بالا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے جائیں۔انہوںنے ان خیالات کا اظہار سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹد
کے مینیجنگ ڈائر یکٹر محمد امین راجپوت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پارلیمنٹ ہائوس میں ڈپٹی سپیکر سے ملاقات کی ۔ملاقات میں سنئیر جنرل مینجر اور جنرل مینجر ایس ایس جی سی ایل کوئٹہ بھی موجود تھے ۔ڈپٹی اسپیکر نے کوئٹہ شہر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں گیس کے کم پریشر اور صارفین کو زائد بل بجھوانے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ شہر اور اس سے ملحقہ علاقوںکے صارفین کو سوئی گیس کے کم پریشر کا مسئلہ درپیش ہے جس کی وجہ سے انہیں سردی کے اس موسم میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آبادی میں اضافے کی وجہ سے شہر میں گیس کی فراہمی کے لیے بچھائی گئی پائپ لائنز اب انتہائی ناکافی ہو چکی ہیںاور صارفین کوسردیوں میں مستقل بنیادوں پر گیس کے کم پریشر کا مسئلہ درپیش رہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں SSGCLٍؐ کی طرف سے صارفین کو بھیجے جانے والے بھاری بل علاقے کے عوام کے لیے ادا کرنا ممکن نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے بلوچستان خصو صا کوئٹہ میں کاروبار بری طر ح متاثر ہوا ہے اور بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے لیکن SSGCLکی طر ف سے صارفین کو 20سے 25ہزار کے بل بھیجے جا رہے ہیں ۔انہوں نے مینیجنگ ڈائریکٹر SSGCLکو کوئٹہ شہر اور ملحقہ علاقوں میں گیس کے کم پریشر کے مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے اور صارفین
کو بھیجے جانے والے بھاری بلوں پر نظر ثانی کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ یہ امر انتہائی قابل افسوس ہے پورے پاکستان کو گیس فراہم کرنے والے صوبے کے دارلحکومت کے کئی علاقے اب تک گیس کی سہولت سے محروم ہیں ۔انہوں نے کوئٹہ شہر میں کم پریشر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے نئی پائپ لائیز بچھانے اور شہر کے ان علاقوں جن میں اب تک گیس کی سہولت موجود
نہیں گیس فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔ اس موقع پر سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹد کے مینیجنگ ڈائر یکٹر محمد امین راجپوت نے ڈپٹی سپیکر کو کوئٹہ شہر میں گیس کے کم پریشر کے مسئلے سے نمبٹنے کے لیے اُٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کوئٹہ شہر میں زرگون روڈ سے سیٹلائٹ ٹائون تک 340ملین روپے کی لاگت سے 16انچ قطر کی 17کلو میٹر لمبی ٹرانسمیشن لائن
بچھائی جارہی ہے علاوہ ازیں مستونگ ۔قلات پائپ لائن کو کوئٹہ شہر سے علیحدہ کرنے کے لیے سبی روڈ سے مستونگ روڈ تک 242ملین روپے کی لاگت سے ایک نئی ٹرانسمیشن لائن بھی بچھائی جارہی ہے ۔انہو ں نے ڈپٹی سپیکر کو یقین دلایا کہ یہ منصوبے جون 2019تک مکمل ہو جائیں گے اور ان منصوبوں کی تکمیل سے کوئٹہ شہر میں گیس کے کم پریشر کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہو جائے
گا۔ ڈپٹی سپیکر نے ایم ڈی کو جلد از جلد ان منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے تر جیح بنیادوں پر اقدات اُٹھانے کی ہدایت کی ۔ ایم ڈی نے ڈپٹی اسپیکر کو بتایا کہ گیس کے زائد بلوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے SSGCLفکسڈبلنگ کا نظام متعارف کرانے پر غور کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام سے نہ صرف صارفین پر بلوں کا بوجھ کم ہوگا بلکہ گیس کی چوری کا بھی سدباب ممکن ہوگا ۔