نئی دہلی (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے سکھوں کے مذ ہبی رہنما بابا گرو نانک کے مزار پر کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے، بھارت کرتار پور راہداری کھولنے پر بوکھلا گیا ہے، بھارت کو پاکستان کی امن پسندی کا یہ عمل پسند نہیں آیا، بھارت نے راہداری کھولنے کو دہشت گرد سفارت کاری کا نام دے دیا، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کروڑوں سکھوں کی مخالفت بھی نہیں لے سکتا وہ عجیب کشمکش کی صورتحال میں ہے۔
سابق ڈپٹی وزیراعلیٰ سکھ بیر سنگھ باد نے کہا کہ نوجوت سنگھ سدھو کو وزیراعظم عمران خان بھارت کی حکومت کو نیچا دکھانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، بیرسنگھ باد نے مزید کہا کہ پاکستان اگر ایک قدم بڑھانا چاہتا ہے پنجاب میں ڈرگز بھیجنا بند کر دے، اس کے علاوہ کہا گیا کہ پاکستانی آرمی چیف کے گلے نوجوت سنگھ سدھو ایک بار پھر مل رہے ہیں۔ یہ تمام سنگین الزامات یہی ظاہر کرتے ہیں کہ بھارت کو یہ سب کچھ پسند نہیں آیا اور اس نے دوبارہ شور مچانا شروع کر دیا ہے، اس کے علاوہ بھارتی سیاسی مبصرین نے راہداری کھولنے کو پاکستان کی جانب سے ایک کھیل قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سکھو ں کے مذ ہبی رہ نما با با گرو نا نک کے مزار پر کرتارپور کوریڈور کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں بھی بہت سے تنازعات رہے ہیں، یورپ میں مختلف ممالک نے ایک دوسرے کا قتل عام کیا لیکن اس کے بعد بھی فرانس اور جرمنی نے ایک دوسرے سے ہاتھ ملائے اور آگے بڑھے، پاکستان اور بھارت نے ایک دوسرے کے اتنے لوگ بھی نہیں مارے،دونوں ممالک کو بھی ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملا کر آگے بڑھنا چاہیے اور مسئلہ کشمیر کے حل پر کام کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ چیف آف آرمی ا سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کرتارپور کوریڈور کے سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت کی۔ بدھ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ
نے کرتارپور کوریڈور کے سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری امن کی طرف ایک قدم ہے جس کی ہمارے خطے کو ضرورت ہے،سرحدوں پر غیر قانونی کراسنگ کو روکنے کیلئے باڑ کی تنصیب خود مختار ریاست کا اقدام ہوتا ہے، راہداری اور گیٹس پر امن انٹریز کیلئے ہوتے ہیں جو کہ ہمارے تمام ہمسائیہ ممالک کیلئے ہیں۔