امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) دو ، 3 یا 4 کیمروں والے اسمارٹ فون تو اب عام ہوتے جارہے ہیں مگر جنوبی کورین کمپنی ایل جی ہر قسم کے ریکارڈ توڑنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ایل جی نے کچھ عرصے قبل فرنٹ اور بیک پر مجموعی طور پر 5 کیمروں والا فون وی 40 متعارف کرایا تھا مگر اب وہ 16 بیک کیمروں والی ڈیوائس کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ایسا فون جس کے بیک پر 16 کیمرے ہوں۔
اس کا پیٹنٹ ایل جی نے امریکا میں جمع کرایا ہے۔ ایسا ایل 16 نامی کیمرہ تو موجود ہے جس میں سولہ کیمرے دیئے گئے ہیں مگر اس کی قیمت 2 ہزار ڈالرز ہے اور پروفیشنل فوٹوگرافر ہی اس کو صحیح طرح استعمال کرسکتے ہیں۔ ایل جی کا مجوزہ فون ایک شاٹ میں مختلف چیزوں کو کیمرے کی آنکھ میں بند کرسکے گا، تھری ڈی موویز بنانے کے ساتھ تصاویر کو اپنی مرضی سے بدلنے کا موقع بھی فراہم کرے گا، جیسے کسی کا سر گھما دینا یا مکمل طو رپر بدل دینا۔ ایل جی کے پیٹنٹ میں ایک مثال بھی دی گئی ہے کہ کس طرح ایک سنگل شاٹ کو مختلف زاویوں سے لیا جاسکتا ہے جبکہ سبجیکٹ کا سر موڑا جاسکتا ہے اور اپنی پسند کے مطابق گھمایا جاسکتا ہے۔ ایک اور مثال بتایا گیا کہ یہ لینس سسٹم اے آئی ٹینالوجی کو شناخت کے لیے استعمال کرتا ہے اور اس کی مدد سے کسی بھی تصویر سے سر کو بدلا جاسکتا ہے۔ پیٹنٹ کے مطابق اس ڈیوائس کا سیلفی کیمرہ ایک آئینے سے لیس ہوگا جی ہاں وہ ٹیکنالوجی جو پرانے فلپ فونز اور کامپیکٹ کیمروں میں استعمال ہوتی تھی۔ یہ تو معلوم نہیں کہ ایل جی ایسا فون کب تک متعارف کرائے گی مگر وہ اس ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کی کوشش ضرور کرے گی۔ اسمارٹ فون کمپنیاں ماضی میں زیادہ سے زیادہ میگا پکسلز کا مقابلہ کرتی تھیں اور اب زیادہ سے زیادہ کیمرے ڈیوائس میں شامل کیے جارہے ہیں۔ سام سنگ نے گلیکسی اے 9 کو دنیا کے پہلے چار بیک کیمروں والے اسمارٹ فون کے طور پر متعارف کرایا جبکہ نوکیا جلد 5 بیک کیمروں والی ڈیوائس متعارف کرانے والی ہے۔ آسان الفاظ میں بہت جلد آپ کے فون کی بیک بہت جلد کیمروں سے بھرنے والی ہے۔