لاہور(نیوزڈیسک)خاتون کے ساتھ رقص اور اجے دیوگن کے ڈائیلاگ بولنے والے پولیس افسر کی ویڈیوزنے نیا رخ اختیا رکر لیا ،خاتون کیساتھ رقص کرنے والا اسٹیج اداکار نکلا جبکہ اجے دیوگن کے ڈائیلاگ بولنے والے پولیس افسر نکلا جسے معطل کر کے پولیس لائنز بھجوا دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سوشل میڈیا پر دو ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں جن میں ایک پولیس افسر کو خاتون کے ساتھ
رقص کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ایک ویڈیو میں ایک پولیس افسر کو اجے دیوگن کے ڈائیلاگ بولتے ہوئے سنا جا سکتا ہے ۔ دونوں ویڈیوز میں نظر آنے والے الگ الگ تھے تاہم شکل کی انتہائی مشابہت کی وجہ سے اسے ایک پولیس ہی پولیس افسر کی ویڈیوز سمجھا جاتا رہا ۔بتایا گیا ہے کہ خاتون کے ساتھ رقص کرنے والا پولیس افسر نہیں بلکہ اسٹیج اداکار شہزاد احمد ہے جس نے بتایا کہ پولیس کی وردی میں ریہرسل کے دوران کسی نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی ۔ شہزاد احمد نے کہا کہ پولیس کا محکمہ انتہائی باعزت ہے اور اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں اس پر معذرت کرتا ہوں ، میرا پولیس یا اس کے شعبے سے کوئی تعلق نہیں۔ اجے دیوگن کے ڈائیلاگ بولنے والا پولیس افسر تھانہ کلیانہ میں بحیثیت ایس ایچ او تعینات ہے ۔ویڈیو میں انہیں اجے دیوگن کے اسٹائل میں کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ دو وقت کی روٹی کماتا ہوں، پانچ وقت کی نماز پڑھتا ہوں، اس سے زیادہ میری ضرورت نہیں اور مجھے خریدنے کی تمہاری اوقات نہیں۔ایس ایچ او کے مطابق بھتیجے نے ویڈیو ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر ڈال دی ۔ڈی پی او پاکپتن ماریہ محمود نے مذکورہ پولیس افسر کو معطل کر کے پولیس لائنز رپورٹ کرنے کے احکامات دئیے گئے ہیں۔