لندن (نیوز ڈیسک)برطانوی حکومت کی جانب سے کم آمدنی والے شہریوں کو دی جانے والی مالی امداد کے نظام میں اصلاحات کی وجہ سے کئی خواتین جسم فروشی پر مجبور ہو رہی ہیں۔ برطانیہ کی موجودہ کنزرویٹو حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد ملک میں رائج فلاحی نظام میں اصلاحات کرتے ہوئے یونیورسل کریڈٹ نامی نظام متعارف کروایا تھا۔انگلینڈ میں پانچ خیراتی اداروں نے برطانوی ٹی وی کو بتایا کہ ملک میں ایسی عورتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جو یونیورسل کریڈٹ کے اجرا میں تاخیر کی وجہ سے
جسم فروشی پر مجبور ہو رہی ہیں۔رکن پارلیمنٹ فرینک فیلڈ نے دارالعوام میں تقریر کرتے ہوئے حکومت کی توجہ اس مسئلے کی طرف دلائی۔ حکومت نے جواب میں کہا کہ کسی شہری کو یونیورسل کریڈٹ سسٹم کی وجہ سے پریشانی کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔ممبر پارلیمنٹ فرینک فیلڈ نے نادارعورتوں کے جسم فروشی پر مجبور ہونے کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایا تو انھیں ایک حکومتی وزیر ایستھر میکوی نے کہا کہ فرینک فیلڈ کو چاہیے کہ وہ اس عورت کو بتائیں کہ ملک میں آٹھ لاکھ تراسی ہزار ملازمتیں موجود ہیں۔