لاہور(این این آئی) مذہب کے نام پر انتہا پسندی ، دھرنے اور توڑ پھوڑکرنے والے مذہبی گروپوں اورجماعتوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کر لیا گیا ، پہلے مرحلے میں نام واچنگ لسٹ میں ڈالے جائیں گے اورسرگرمیوں میں تبدیلی نہ آنے کی صورت میں ناصرف ایسی جماعتوں اور گروپوں کو کالعدم قراردیدیا جائیگا بلکہ ان کے قائدین کو نظربند بھی کیا جاسکتا ہے۔
حساس اداروں کی رپورٹس کے مطابق بعض جماعتیں اور مذہبی گروپ ملک میں شدت پسندی کوفروغ دینے کے ساتھ ساتھ ملک میں انتشار کوہوا دینے کا سبب بن رہی ہیں اور اگران کی شدت پسندانہ سرگرمیاں روکنے کے حوالے سے سخت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو مستقبل میں ایسے گروہ ملک میں بد ترین انتشار کا سبب بن سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے ان جماعتوں اورگروپوں کی قیادت کے بینک اکاؤنٹس، ذرائع آمدن اور اثاثہ جات کی تفصیلات بھی جمع کرنا شروع کردی ہیں۔قیادت کیخلاف ملک بھرمیں اگرکوئی مقدمات درج ہیں توان کی تفصیلات بھی حاصل کی جائیں گی۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ واجب القتل قرار دینے اور بغاوت جیسے فتوے دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی اور ایسی تقاریر ، فتوں اوربیانات کا ریکارڈجمع کیا جارہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی طورپران جماعتوں اورگروپوں کو واچنگ لسٹ میں رکھا جائے گا اوردوسرے مرحلے میں انہیں کالعدم قراردیا جاسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے اس حوالے سے واضح ہدایات دی ہیں کہ شرپسند عناصر سے کوئی رعایت نہ برتی جائے اور ان ہدایات کے بعد حساس اداروں نے اپنا کام تیز کردیا ہے۔ مذہب کے نام پر انتہا پسندی ، دھرنے اور توڑ پھوڑکرنے والے مذہبی گروپوں اورجماعتوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کر لیا گیا ، پہلے مرحلے میں نام واچنگ لسٹ میں ڈالے جائیں گے