ہاضمے کی خرابی کی صورت میں بھی بار بار پیاس محسوس ہوتی ہے

17  مئی‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ پیاس جسم میں پانی کی کمی کا دماغ سے نشر ہونے والا ایک سگنل ہوتا ہے اور اس سگنل کا جواب پانی کے ایک گلاس سے دینا چاہئے۔ حقیقت اس عام مفروضے سے مختلف ہے اور ماہرین نے تازہ ترین تحقیق سے جانا ہے کہ پیاس لگنے کے علاوہ بھی جسم ، پانی کی کمی کی صورت میں مختلف قسم کے سگنلز نشر کرتا ہے جنہیں سمجھ کے جسم کو اس کمی سے بروقت محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ پیاس بھی جسم میں پانی کی کمی کا ایک سگنل ہے مگر یہ ایک دھوکہ دینے والا سگنل ہے کیونکہ کبھی کبھار ہاضمے کی خرابی کی صورت میں بھی بار بار پیاس محسوس ہوتی ہے حالانکہ حقیقت میں جسم کو پانی کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔انسانی جسم کا ستر فیصد وزن پانی کی وجہ سے ہوتا ہے تاہم جسم کے کچھ اعضاءایسے ہوتے ہیں جن میں اس کی کمی بے حد ضروری ہے جیسا کہ دماغ اور پھیپھڑے۔ ان اعضاءکو پانی کی کمی سے بچانا بے حد ضروری ہے کیونکہ یہ دونوں ہی جسمانی نظام کو فعال رکھنے میں بنیادی ترین کردار ادا کرتے ہیں اور اگر ان حصوں میں پانی کی کمی ہوگی تو جسمانی افعال بھی متاثر ہوں گے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ پانی پینے کے فوری بعد جسم یک دم تازہ دم ہوجاتا ہے اور غنودگی، کمزوری کا احساس رفوچکر ہوجاتا ہے۔ دراصل یہ کیفیت جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے ہی پیدا ہوتی ہے۔
موسم گرما کی آمد آمد ہے اور اس موسم میں اے سی میں بیٹھنے والی عوام یہ تصور کرتی ہے کہ انہیں پانی کی ضرورت نہیں کیونکہ انہیں پسینہ نہیں آرہا ہے حالانکہ جسم میں پانی کی ضرورت کا تعلق محض خارج ہونے والی پانی سے نہیں ہے۔ یہ بھی یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ جس طرح پتیلی میں گرم کئے جانے پر پانی بخارات میں تبدیل ہوجاتا ہے، اسی طرح جسم میں جانے والا پانی بھی پسینے اور پیشاب کے راستے سو فیصد خارج نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ دیگر افعال کو جاری رکھنے میں مدد گار اور غیر محسوس طریقے سے ختم ہوجاتا ہے، اس لئے اے سی میں بیٹھنے پر یہ سوچنا کہ پسینہ نہیں آرہا ہے اس لئے جسم میں پانی کی کمی بھی نہیں ہورہی ، غلط ہے۔ یاد رکھیں کہ انسانی جسم میں پانی کا بنیادی کردار جسم کو فاسد مواد سے پاک کرنا ہے اور یہ فعل اے سی، موسم سرما میں بھی جاری رہنا چاہئے۔ اس لئے یہ نہیں سوچیں کہ جب پیاس لگی تو پانی پی لیں گے بلکہ مناسب وقفے سے پانی کا استعمال جاری رکھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…