بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

اسرائیلی طیارہ پاکستان کیوں آیا؟پاکستان میں اترنے سے قبل شناخت چھپانے کیلئے اسرائیلی طیارے کے پائلٹ نے کیا چالاکی کی؟برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

datetime 27  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیلی طیارہ پاکستان کیوں آیا؟پاکستان میں اترنے سے قبل شناخت چھپانے کیلئے اسرائیلی طیارے کے پائلٹ نے کیا چالاکی کی؟برطانوی نشریاتی ،ادارے کی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک مبینہ اسرائیلی طیارے کی اسلام آباد آمد کی

خبر گرم ہے اور اس پر مختلف چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں۔ کئی لوگ سوالات بھی پوچھ رہے ہیں جن میں نامور صحافی بھی شامل ہیں۔جیو نیٹ ورک سے منسلک صحافی طلعت حسین نے سوال کیا کہ ‘‏اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد اور مبینہ مسافر کی واپسی کی خبر سوشل میڈیا پر پھیلتی جا رہی ہے۔ سرکار کو اس کی وضاحت کرنی ہے۔ اقرار یا انکار۔ خاموشی بڑے مسائل کو جنم دے گی۔ ایران اور دوسرے ممالک کھڑے کانوں کیساتھ اس افواہ نما خبر کو سن رہے ہوں گے۔ اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد اور مبینہ مسافر کی واپسی کی خبر سوشل میڈیا پر پھیلتی جا رہی ہے۔ سرکار کو اس کی وضاحت کرنی ہے۔ اقرار یا انکار۔ خاموشی بڑے مسائل کو جنم دے گی۔ ایران اور دوسرے ممالک کھڑے کانوں کیساتھ اس افواہ نما خبر کو سن رہے ہوں گے۔ہماری اس خبر کی اشاعت کے بعد سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ نواز کے رہنما احسن اقبال نے حکومت سے سوال کیا کہ ’حکومت حقیقی صورت حال فوری طور پہ واضح کرے۔‘اس پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد حسین چوہدری نے لکھا ’حقیقی صورت حال یہ ہے کہ عمران خان نواز شریف ہے نہ اس کی کابینہ میں آپ جیسے جعلی ارسطو ہیں، ہم نہ مودی جی سے خفیہ مذاکرات کریں گے نہ اسرائیل سے، آپ کو پاکستان کی اتنی فکر ہوتی جتنی ظاہر کر رہے ہیں تو آج ہم ان حالات میں نہ ہوتے، اس لیے جعلی فکر نہ کریں،

پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے۔‘ حقیقی صورتحال یہ ہے کہ عمران خان نواز شریف ہے نہ اس کی کابینہ میں آپ جیسے جعلی ارسطو ہیں، ہم نہ مودی جی سے خفیہ مذاکرات کریں گے نہ اسرائیل سے، آپ کو پاکستان کی اتنی فکر ہوتی جتنی ظاہر کر رہے ہیں تو آج ہم ان حالات میں نہ ہوتے، اس لئے جعلی فکر نہ کریں ،پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے۔جس کے جواب میں احسن اقبال نے لکھا

’جس انداز میں وزیر اطلاعات محض وضاحت مانگنے پر آگ بھگولہ ہوئے ہیں اس سے تو یہی لگتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے۔‘ان خبروں کے سامنے آنے پر میں نے اس طیارے کے بارے میں چھان بین شروع کی جس سے معلوم ہوا کہ اس ساری گفتگو کے تانے بانے ایک اسرائیلی صحافی ایوی شراف کی اُس ٹویٹ سے ملتے ہیں جہاں انھوں نے جمعرات 25 اکتوبر کو صبح دس بجے

یہ ٹویٹ کی تھی۔اس ٹویٹ پر معلومات کرنے پر یہ تصدیق ہوئی کہ ایک طیارہ اسلام آباد لینڈ کیا۔ پروازوں کی آمدورفت یا لائیو ایئر ٹریفک پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ فلائٹ ریڈار پر اس پرواز کے اسلام آباد آمد اور دس گھنٹے بعد پرواز کے ثبوت موجود ہیں۔اس آمد اور روانگی پر کئی قیاس آرائیاں ہو رہی ہہیں اور بہت سے لوگ سوالات کر رہے ہیں کیونکہ ایک ‘اسرائیلی طیارےکی

پاکستان آمد یقیناً بہت سے سوالات کو جنم دیتی۔ادھر پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ کسی اسرائیلی طیارے کی پاکستان کے کسی بھی ایئر پورٹ پر آمد کی افواہ میں قطعی کوئی صداقت نہیں ہے۔ کسی اسرائیلی طیارے کی پاکستان کے کسی بھی ائیرپورٹ پر آمد کی افواہ میں قطعی کوئی صداقت نہیں کیونکہ ایسا کوئی طیارہ پاکستان کے کسی بھی ائیرپورٹ پر نہیں اترا ہے:

ان میں سے کچھ سوالات کے جوابات ہم نے ذیل میں دینے کی کوشش کی۔پاکستان اور اسرائیل کے مابین سفارتی تعلقات نہیں ہیں اس لیے دونوں ممالک میں کیے گئے رجسرڈ طیارے ایک دوسرے کی فضائی حدود میں نہیں آ جا سکتے۔ اگر ایک اسرائیلی رجسٹرڈ طیارے کو دہلی یا امرتسر جانا ہو تو اسے چینی یا پھر بحیرہ عرب کی فضائی حدود سے ہوتے ہوئے پاکستانی حدود سے بچ کر جانا ہو گا۔

جس طیارے کے بارے میں بات کی جا رہی ہے، وہ طیارہ کینیڈا کی طیارہ ساز کمپنی بمبارڈیئر کا بنایا ہوا ‘گلوبل ایکسپریس ایکس آر ایس طیارہ ہے۔ اس طیارے کا سیریل نمبر 9394 ہے۔ یہ 22 فروری 2017 سے خود مختار برطانوی ریاست ‘آئل آف مین میں رجسٹرڈ ہے اور اس سے قبل اس طیارے کی رجسٹری کے مین جزائر میں تھی۔آئل آف مین کی رجسٹری کے مطابق اس جہاں کی ملکیت

‘ملٹی برڈ اوورسیزلیمیٹڈکے نام سے ہے جس کا پتہ آف شور اکاؤنٹس کے حوالے سے شہرت رکھنے والے جزیرے برٹش ورجن آئی لینڈ کا ہے۔اس پتے پر 38 کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں بالکل اسی طرح جس طرح پاناما لیکس کی کمپنیاں رجسٹرڈ تھیں۔اس پتے پر 38 کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں بالکل اسی طرح جس طرح پاناما لیکس کی کمپنیاں رجسٹرڈ تھیں۔اب یہ کہانی کافی دلچسپ ہے۔ اس طیارے کے آنے جانے

کے بارے میں ٹویٹس اسرائیلی اخبار ‘ہاریٹز کے مدیر ایوی شراف نے کیں تو یہ پہلا ذریعہ بنا۔خاص بات یہ ہے کہ ایوی شراف نے مجھے بتایا کہ یہ طیارہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کے برعکس ایک روز قبل، یعنی بدھ 24 اکتوبر کی صبح اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب سے اڑا اور اسلام آباد پہنچا۔مگر اسرائیلی صحافی کے بقول ‘اس طیارے کے پائلٹ نے دوران پرواز ایک چالاکی کی۔

ان کے مطابق یہ طیارہ تل ابیب سے اُڑ کر پانچ منٹ کے لیے اردن کے دارالحکومت عمان کے کوئین عالیہ ہوائی اڈے پر اترا اور اترنے کے بعد اسی رن وے سے واپس پرواز کے لیے تیار ہوا۔اس طرح یہ پرواز جو تل ابیب سے اسلام آباد کے روٹ پر جانے کے بجائے اس ‘چھوٹی سی چالاکی’ کی مدد سے تل ابیب سے عمان کی پرواز بنی اور پانچ منٹ کے اترنے اور واپس پرواز کرنے سے

یہ پرواز عمان سے اسلام آباد کی فلائٹ بن گئی۔اس طرح روٹ تبدیل کرنے سے پروازوں کے مخصوص کوڈ بھی مختلف بن جاتے ہیں جن سے یہ مختلف ایئر ٹریفک کے ٹاورز سے رابطہ کر کے شناخت کرواتے ہیں اور یوں اس پرواز نے پاکستان جانے کے مسئلے کا حل نکالا۔طیارہ پہلے ہی اسرائیلی نہیں تھا اور اس ‘چالاکی سے پرواز بھی عمان سے اسلام آباد کی بن گئی۔اپنی بات کی وضاحت

کرنے کے لیے ایوی شراف نے اسی طرح کی ایک اور پرواز کا ثبوت اپنے ٹوئٹر پر دے رکھا ہے جو ابوظہبی سے تل ابیب سعودی عرب کے اوپر سے پرواز کر کے آئی مگر براستہ عمان جہاں طیارہ اترا اور پھر نئے کوڈ کے ساتھ پرواز کر گیا۔تکنیکی طور پر یہ پرواز اسرائیلی نہیں رہی مگر اصل سوال وہیں کا وہیں ہے کہ اس طیارے کے مسافر کون تھے؟ یہ پرواز پاکستان کیا کرنے اتری تھی؟

اس کا خطے کے سیاسی یا سٹریٹجک منظرنامے سے کیا لینا دینا ہے؟حسبِ معمول بہت سی افواہیں اور مفروضے ہیں جن کی صداقت کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اس سلسلے میں وضاحت کے لیے میں نے وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری سے رابطہ کیا مگر ان کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…