پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’جو حکومت تعلیم اور صحت فراہم نہیں کر سکتی وہ صرف نام کی ہے‘‘ کے پی میں ہسپتالوں کی حالت زار کیا ہے؟چیف جسٹس نے ایسے ریمارکس دے دئیے کہ خیبرپختونخواہ حکومت کی قلعی کھل گئی

datetime 24  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ خیبرپختون خوا میں دعوؤں کے برعکس ہسپتالوں کی حالت خراب ہے اور جو حکومت تعلیم اور صحت فراہم نہیں کر سکتی وہ صرف نام کی ہے۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں خیبرپختون خوا کے ہسپتالوں کے فضلے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ہسپتالوں کا فضلہ کئی بیماریوں

کی وجہ ہے، 17 ہزار ٹن فضلہ روزانہ عوامی مقامات پر پھینکا جاتا ہے، کیا فضلہ ٹھکانے لگانے کیلئے مشینری ہے؟۔صوبائی سیکرٹری صحت عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور بتایا کہ روزانہ 21 ہزار کلو سے زائد فضلہ پیدا ہوتا ہے، کے پی کے میں فضلہ ٹھکانے لگانے کا موثر نظام موجود ہے، عدالت دو ماہ کا وقت دے فضلہ ٹھکانے لگانے کی مشینری بھی نصب کر دیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ موثر نظام ہونے کا بیان حلفی دیں، اس کے بعد عدالت تحقیقات کروائے گی، فضلہ ٹھکانے لگانے کی مشین تندور نہیں جو ایک دن میں لگ جائے۔سپریم کورٹ نے صوبائی وزیر صحت کو منگل کو طلب کرتے ہوئے ہسپتالوں کا فضلہ ٹھکانے سے متعلق وضاحت طلب کرلی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ خیبرپختون خوا میں صحت کی سہولیات کے دعوے کیے جاتے ہیں، مگر چیف سیکرٹری نے خود تسلیم کیا کہ ہسپتالوں کی حالت خراب ہے، ایمرجنسی میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے، صرف ہسپتالوں کے بورڈ بنا دینا کافی نہیں، صوبے کے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور عملہ بھی پورا نہیں، جو حکومت تعلیم اور صحت فراہم نہیں کر سکتی وہ صرف نام کی ہے، صحت اور تعلیم کے شعبے کو دیکھنا عدالت کا کام نہیں، حکومت کی نااہلی کے باعث عدالت کو ہسپتالوں میں مداخلت کرنا پڑی، ایوب میڈیکل کمپلیکس میں سہولیات کا فقدان ہے،سپریم کورٹ نے خیبرپختون خوا کے تمام سرکاری اسپتالوں کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے دستیاب سہولیات کی تفصیلات بھی پیش کرنے کا حکم دیا۔ کیس کی سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کردی گئی۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…