اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ولی عہد کے عہدے سے ہٹانے کی تیاریاں شروع، سعودی بیعت کونسل نے بڑا قدم اُٹھا لیا، نیا ولی عہد کون ہوگا؟ نام سامنے آ گیا

datetime 20  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (نیوز ڈیسک) سعودی فرمانروا شاہ سلمان سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ترکی میں واقع سعودی سفارتخانے میں ہلاکت کے بعد حرکت میں آ گئے ہیں، فرانسیسی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کے ممکنہ نئے ولی عہد کا نام سامنے آ گیا ہے، اخبار کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو عہدے سے ہٹا کر خالد بن سلمان کو سعودی عرب کا نیا ولی عہد مقرر کیے جانے کا امکان ہے،

اس بارے میں سعودی بیعت کونسل نے غور شروع کر دیا ہے۔واضح رہے کہ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شاہ سلمان نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اپنے انتہائی قابل اعتماد ساتھی اور مکہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل کو استنبول روانہ کیا اور کہا کہ وہ جا کر جمال خاشقجی کے معاملے پر پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے کی کوشش کریں۔ شہزادہ خالد کے دورے کے دوران ترکی اور سعودی عرب میں جمال خاشقجی کے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق ہو گیا، اس کے بعد سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے ایک اور انتہائی اہم قدم اٹھاتے ہوئے سعودی پبلک پراسیکیوٹر کو حکم دیا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کرے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے حکومتی ذرائع نے بتایا کہ شہزادہ خالد شاہی خاندان کے سینئر فرد اور شاہ سلمان کے قریبی ساتھی ہیں اور شہزادہ خالد ان کے دست راست سمجھے جاتے ہیں اور ان کا ترکی کے صدر سے بھی بہت قریبی اور دوستانہ تعلق ہے، شاہ سلمان نے اسی وجہ سے ترکی بھیجنے کے لیے ان کا انتخاب کیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سب کا مطلب تو یہ ہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان اس معاملے کو اپنے ہاتھ میں لے چکے ہیں کیونکہ ان کے بیٹے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اس واقعے میں ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، رپورٹ کے مطابق بعض حلقوں کا اس بارے میں کہنا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی محمد بن سلمان پر کڑی تنقید کرتے تھے اس وجہ سے انہیں قتل کروایا گیا،

ترکی کی پولیس بھی کچھ اسی طرح کے الزام عائد کر چکی ہے۔ شاہی خاندان کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شاہ سلمان اس معاملے کی سنجیدہ نوعیت سے واقف نہیں تھے کیونکہ شہزادہ محمد بن سلمان کے قریبی لوگوں نے شاہ سلمان کی توجہ سعودی عرب کے ٹی وی چینلز پر چلنے والی خبروں پر مرکوز رکھی، ان خبروں میں صرف سعودی عرب کی ترقی سے حوالے بتایا جاتا تھا، لیکن جب معاملہ زیادہ بڑھا تو شہزادہ محمد بن سلمان اس کو چھپا نہ سکا اور آخر کار سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے سنگینی کو سمجھتے ہوئے معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…