جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

مجھے کچھ یاد نہیں۔۔قومی اسمبلی میں نیب پر گرجنے والے شہباز شریف کی تفتیش کے دوران کیا حالت ہو گئی؟سوالوں کے کیا جواب دیتے رہے؟

datetime 20  اکتوبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(ا ٓئی این پی) آ شیا نہ ہا ئو سنگ اسکینڈل میں گر فتار قو می اسمبلی میں قا ئد حز ب اختلاف میا ں شہباز شر یف نے نیب کے سوا لات پر چپ سا دھ لی ہے، بہت سے سوا لو ں کا جواب دینے کے لیئے متعلقہ ریکا رڈ فرا ہم کر نے کی در خواست بھی دے دی۔تفصیلات کے مطابق شہباز شریف سے آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا ٹھیکہ تبدیل کرنے سے متعلق سوالات کیے گئے مگر شہباز شریف

کوئی جواب نہ دے سکے۔ شہباز شریف، کامران کیانی کا نام لینے سے بھی کترا گئے۔ نیب کو کامران کیانی کی کمپنی کے بارے میں نہیں بتایا، نیب نے سابق وزیراعلی سے آشیانہ اقبال پراجیکٹ کے معاملات پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے سپرد کرنے کی وجوہات طلب کیں مگر اپوزیشن لیڈر شہبازشریف خاموش رہے۔نیب زرائع کے مطابق تحقیقات میں سوال کیا گیا کہ ایک مسترد شدہ ٹھیکیدار کامران کیانی کے کہنے پر انکوائری کیوں کروائیتو شہباز شریف خاموش رہے۔ دوسراسوال کیا گیا کہ ٹھیکہ منسوخ کرنے سے متعلقہ مراسلہ اینٹی کرپشن کو بھیجنے سے پہلے کیوں لکھا۔ شہباز شریف ایک بار پھر خاموش رہے۔ نیب نے سوال کیا کہ فواد حسن فواد کو پی ایل ڈی سی کے افسران کو طلب کرنے کا کیوں کہا؟شہبازشریف نے جواب دیاکہ یاد نہیں کہ کیوں کہا تھا۔ نیب نے سوال کیا کہ فواد حسن فواد کو پی ایل ڈی سی کے افسران کو طلب کرنے کا کیوں کہا؟شہبازشریف نے جواب دیاکہ یاد نہیں کہ کیوں کہا تھا۔ سوال کیا گیا کہ احد چیمہ کو کیوں آشیانہ اقبال پراجیکٹ کی ذمہ داری دی؟ شہبازشریف نے جواب دیا کہ ریکارڈ دکھائیں پھر جواب دوں گا۔نیب لاہور نے شہباز شریف کے خلاف انکوائری میں انجنیئرنگ کنسلٹنسی سروسز کے افسران، پی ایل ڈی سی اور ایل ڈی اے کا ریکارڈ اورخواجہ منصور مظہر، شیخ علا الدین، طلحہ برکی، کرامت اللہ چوہدری، بشیر احمد، چوہدری لطیف کمپنی کے مالکان کو بھی طلب کرلیا۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…