نئی دہلی(این این آئی) بھارت کے لیے چین کے سفیر لوزوہی نے کہا ہے کہ بھارت اور چین، 10 افغان سفارتکاروں کو تربیت دینے کے لیے ایک پروگرام کا آغاز کر رہے ہیں، جس سے جنگ زدہ ملک کی دوبارہ تعمیر میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف آغاز ہے، چین اور بھارت کے مشترکہ فوائد ہے، جیسا کہ بھارت کو زراعت اور طبی سہولیات میں قابل ذکر برتری ہے جبکہ چین غربت کے
خاتمے اور ہائبرڈ چاول کے معاملے میں آگے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ مستقبل کے دنوں میں افغانستان میں چین اور بھارت کا تعاون تربیتی پروگرام سے کانکریٹ منصوبوں تک پہنچ جائے گا۔واضح رہے کہ چین مختلف ملکوں میں اپنے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت انفرااسٹرکچرکی تعمیر میں مدد کر رہا ہے، جسے بھارت، چین کی جانب سے اثر و رسوخ بڑھانے کے طور پر دیکھ رہا ہے۔تاہم چین کی جانب سے شراکت داری کی دعوت نئی دہلی میں چینی سفارتخانے کے اس بیان کے ایک ہفتے بعد سامنے آئی ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ تجارتی تحفظ کی جنگ لڑنے کے لیے چین اور بھارت کو اپنے تعاون کو لازمی مضبوط کرنا چاہیے۔چینی سفیر کا کہنا تھا کہ بھارت کے خارجہ سروس کے ادارے میں افغان سفیروں کی مشترکہ تربیت چین۔بھارت۔افغانستان کے تعاون کے درمیان پہلا قدم ہے۔واضح رہے کہ رواں سال چین میں ایک سمٹ کے دوران چینی صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی طویل مدتی سیاسی اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر رضامند ہوئے تھے۔