اسلام آباد( آن لائن)اسد عمر کی سربراہی میں وزارت خزانہ نے پانچ مالیاتی اداروں کے سربراہان کو عہدوں سے ہٹانے کے بارے میں وفاقی کابینہ کے فیصلوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا۔حکومت کے ترجمان فواد چوہدری نے اداروں کے سربراہوں کے نہ ہٹانے پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کے لگائے گئے مالیاتی اداروں کے سربراہوں کو جلد فارغ کردیا جائے گا۔
بعض سربراہ فارغ ہوچکے ہیں جبکہ باقی رہنے والوں کو بھی فارغ کرنے کے لئے کام جاری ہے۔آن لائن کو ذرائع سے وصول ہونے والی معلومات کے مطابق چار اہم مالیاتی اداروں کے سربراہوں کو وفاقی کابینہ کے فیصلے کے تحت ہٹانے کے نوٹسز جاری کرنے کے بعد واپس عہدوں پر بحال کردیاگیا ہے جو کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے سے کھلا انحراف ہے۔زرعی ترقیاتی بنک کے سربراہ سید طلعت محمود،ایس ایم ای بنک کے سربراہ احسان الحق خان،فرسٹ ویمن بنک کی سربراہ طاہرہ رضا اور ایچ بی ایف سی کے سربراہ باسط صالح کو انکے عہدوں پر واپس بحال کردیاگیا ہے۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس حوالے سے باضابطہ خفیہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کئے گئے ہیں۔ایچ بی ایف سی کے سربراہ باسط صالح کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ انہیں سابق گورنر سندھ اور سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کے قریبی ساتھی عشرت العباد کی سفارش پر واپس بحال کیا گیا ہے۔اسد عمر کی سربراہی میں وزارت خزانہ نے پانچ مالیاتی اداروں کے سربراہان کو عہدوں سے ہٹانے کے بارے میں وفاقی کابینہ کے فیصلوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا۔حکومت کے ترجمان فواد چوہدری نے اداروں کے سربراہوں کے نہ ہٹانے پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کے لگائے گئے مالیاتی اداروں کے سربراہوں کو جلد فارغ کردیا جائے گا۔