جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

فلسطینیوں کے قتل عام میں کہیں آپ بھی حصہ دار تو نہیں ؟

datetime 17  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جب ظلم حد سے بڑھ جاتا ہے تو اس کاخاتمہ یقینی ہوجاتا ہے لیکن یہ خاتمہ اسی وقت ممکن ہے جب قوم بیدار ہوجائے۔ آج غزہ کے معصوم ،نہتے ،بے گناہ اور بے سہارا فلسطینیوں پر اسرائیل کی بربریت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ خود کو مظلوم قوم بتاکر اسرائیل ان فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے اس پر ساری دنیا میں غم و غصہ پایا جارہا ہے لیکن یہ تمام ظلم ایک سوپر پاور کی سرپرستی میں ہونے کی وجہ سے بیشتر ممالک سوائے زبانی جمع خرچ کرنے کے کوئی عملی اقدامات نہیں کررہے ہیں۔ہزاروں فلسطینی شہید کئے جاچکے ہیں جن میں سینکڑوں بچے اور خواتین شامل ہیں۔انسانی حقوق ،جنگی قواعد کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے پھر بھی دنیا یہودیوں کو روکنے سے قاصر ہے۔ افسوس تو اس بات کا ہے کہ مسلمانوں کا جو خون بہایا جارہا ہے اس پر عرب ممالک خاموشی اور بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ اسرائیل کی کھلی دہشت گردی پر صرف بیان بازی سے کام لیا جارہا ہے۔ اگر چاہیں تو یہ ممالک اسرائیل کے خلاف سخت قدم بھی اٹھاسکتے ہیں لیکن افسوس کہ ان ممالک نے جن میں سے چند ایک کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی ہیں، خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
حکمرانوں کی خاموشی کے باوجود عوام خاموش نہیں ہیں وہ کسی نہ کسی طرح سے اپنے غم و غصہ کا اظہار کررہے ہیں جن کے دل میں ذرہ برابر بھی انسانیت ہے وہ اپنے اپنے طریقے سے اسرائیل کی اس بربریت کی مخالفت کررہے ہیں۔ خود امریکہ ،برطانیہ اور یورپ میں بھی لوگ اسرائیل کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ ہمارے ملک میں مختلف سماجی و مذہبی تنظیموں کی جانب سے اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے لیکن صرف احتجاج کرنے سے اسرائیل پر کوئی اثر ہونے والا نہیں ہے کیونکہ جس ملک کو اقوام متحدہ کی پرواہ نہیں ہے وہ ان احتجاجوں کو کہاں خاطر میں لائے گا۔ سوشیل میڈیا پر اسرائیلی بربریت کی تصاویر دیکھ کر شاید ہی کوئی آنکھ ایسی ہوگی جس میں آنسو نہ آئے ہوں گے۔معصوم بچوں کی تڑپ، خون میں نہائی ان کی نعشیں ،ملبے کے نیچے دبے انسانوں کی کراہیں اسکولوں، مساجد، مدارس پر بمباری یہ سب دنیا کی آنکھوں کے سامنے کیا جارہا ہے اور دنیا بے بس تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ہر انسان اس بربریت اور ظلم کا اسرائیل سے بدلہ لینا چاہتا ہے لیکن عام انسان اتنی طاقت نہیں رکھتا کہ وہ اسرائیل کو جنگ کے میدان میں ذرہ برابر بھی نقصان پہنچائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…