جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

چند چیزیں جو آپ کو قوت سماعت سے محروم کر سکتی ہیں

datetime 9  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کہا جاتا ہے کہ اکثر بڑھاپے میں قوت سماعت سے محرومی لاحق ہوتی ہے مگر یہ بات ضروری نہیں درحقیقت چونسٹھ سال سے زائد عمر کے صرف پینتیس فیصد لوگ اس اہم حس سے محروم ہوتے ہیں۔یعنی یہ مرض ہر عمر کے فرد کو لاحق ہوسکتا ہے۔مگر کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ سننے کی حس سے محرومی کی کچھ علامات بھی ہوتی

ہیں؟کیا آپ کو معلوم ہے کہ اگر کانوں میں کچھ سیکنڈ کے لیے گھنٹیاں بجنا یا بھنبھناہٹ قومی سماعت سے محرومی کی ابتدائی علامات میں سے ایک ہے۔ نیویارک میڈیکل کالج کے طبی ماہرین کے مطابق جب یہ واضح ہوجائے کہ آپ کو اپنے ارگرد بھنبھناہٹ یا گھنٹیاں بجتی محسوس ہورہی ہیں اور ایسا اکثر یا قابل توجہ ہوجائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے کانوں کے اعصاب کو نقصان پہنچا ہے۔ماہرین کے مطابق ہیڈ فون کا استعمال سننے کی حس کو نقصان پہنچانے میں بڑا کردار ادا کرتا ہے اور نوجوان نسل کو اپنے کانوں پر بھی توجہ دینی چاہئے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر ہیڈفون پر موسیقی سننے کے بعد کانوں میں بھنبھناہٹ یا گھنٹیاں بجیں تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ بہت تیز آواز میں گانے سن رہے ہیں جو قوت سماعت کی مستقل محرومی کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔اگر آپ کا جسمانی توازن اکثر بگڑ جاتا ہے، تو ہوسکتا ہے کہ ایسا سستی کی وجہ سے نہ ہورہا ہے۔ ماہرین کے مطابق جب لوگوں کو سننے میں مشکلات کا سامنا ہو تو انہیں سننے کے لیے بہت زیادہ کوشش کرنا پڑتی ہے اور دماغ جسمانی توازن پر کم توجہ مرکوز کرنے لگتا ہے۔  اگر آپ کو کم سنائی دینے لگے تو چیزوں کو یاد رکھنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ قوت سماعت میں کمی دماغی تنزلی کا بھی اشارہ ہوتی ہے۔ قوت سماعت سے محرومی اکثر سماجی تنہائی کی جانب لے جاتی ہے جس کے نتیجے میں دماغی صلاحیتوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق اگر سننے کی حس متاثر ہو تو دماغ کو یاداشت اور سوچنے کی بجائے اپنی اضافی توانائی آواز کو سمجھنے میں صرف کرنا پڑتی ہے، جس سے یہ دونوں افعال متاثر ہوتے ہیں۔گاڑیوں کا ہارن تیز اور بیزار کن تو ہوسکتا ہے مگر تکلیف دہ نہیں۔ جب کوئی شخص سننے کی حس سے کو کھو رہا ہوتا ہے تو اس کے کان اونچی آواز کو بہت کم برداشت کرپاتے ہیں کیونکہ ان آوازوں سے کانوں کو نقصان ہونے لگتا ہے۔

اگر آپ کو پس منظر کے شور مین آواز کو سننے میں مشکل ہورہی ہو جیسے ریسٹورنٹ میں، تو اس کا الزام شور شرابا کرنے والے افراد یا بولنے والی کی کمزور آواز پر عائد نہ کریں۔ماہرین کے مطابق درست افعال رکھنے والے کان کسی پرشور کمرے میں بھی اپنے مخاطب کی بات سن لیتے ہیں، اگر آپ ایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو یہ بالائی رینج میں قوت سماعت سے محرومی کی ابتدائی علامت ہوسکتا ہے



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…