لاہور (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ سکیم کیس میں گرفتار کر لیا ہے، واضح رہے کہ شہباز شریف کو بھی بالکل میاں نواز شریف کی طرح گرفتار کیا گیا ہے جیسے انتخابات سے 10 روز قبل میاں نواز شریف کو گرفتار کیا گیا اسی طرح ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف کو ضمنی انتخابات سے قبل گرفتار کیا گیا ہے،
شہباز شریف کی گرفتاری کی تصدیق ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بھی کی، ایک رپورٹ کے مطابق میاں نواز شریف کو 13 جولائی 2018ء کو گرفتار کیا گیا جبکہ عام انتخابات 25 جولائی کو ہونے تھے اسی طرح میاں شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018ء میں گرفتار کیا گیا ہے اور ضمنی انتخابات 14 اکتوبر کو ہونے جا رہے ہیں، رپورٹ کے مطابق ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کا جیتنا بہت ضروری ہے تو دوسری جانب ن لیگ کے لیے بھی ضمنی انتخاب میں فتح گیم چینجر ثابت ہو گی، اگر ن لیگ کلین سویپ کرتی ہے تو پنجاب میں اس کے حکومت بنانے کے امکانات روشن ہو جاتے ہیں، پنجاب میں ن لیگ پر تحریک انصاف کو صرف 14 نشستوں کی برتری حاصل ہے، اگر ن لیگ ضمنی انتخاب میں کلین سویپ کرتی ہے اس کی موجود نشستوں کی تعداد 162 سے بڑھ کر 173 ہو جائے گی جبکہ اس وقت تحریک انصاف کی پنجاب میں 175 نشستیں ہیں۔واضح رہے کہ نیب نے شہباز شریف کو حراست میں لے لیا۔ نیب نے شہباز شریف کو آج صاف پانی کمپنی سکینڈل میں طلب کر رکھا تھا۔ ذرائع کے مطابق نیب نے شہباز شریف کی باقاعدہ گرفتاری کیلئے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے باقاعدہ طور پر اجازت طلب کر لی گئی۔ شہباز شریف کو بھی بالکل میاں نواز شریف کی طرح گرفتار کیا گیا ہے جیسے انتخابات سے 10 روز قبل میاں نواز شریف کو گرفتار کیا گیا اسی طرح ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف کو ضمنی انتخابات سے قبل گرفتار کیا گیا ہے