ریاض (اے این این ) اطلاعات کے مطابق سعودی عرب میں ایک خاتون عدالت میں اپنی مرضی سے موسیقار سے شادی کرنے کا قانونی اختیار حاصل کرنے کی جنگ ہار گئی ہیں۔سعودی عدالت نے خاتون کی موسیقار سے شادی کرنے کی استدعا پر حکم جاری کیا کہ موسیقار سے شادی مذہبی طور پر ناجائز ہے۔
اس خاتون کے وکیل اور مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک ماتحت عدالت نے اس معاملے میں لڑکی کے اہل خانہ کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ یہ شادی نہیں ہو سکتی۔قدامت پسند ملک سعودی عرب میں کچھ افراد کے مطابق موسیقی حرام ہے۔بینک کے مینیجر کا یہ مقدمہ گذشتہ ہفتے اس وقت سامنے آیا جب عبدل رحمان نامی وکیل نے سنیپ چیٹ پر اس مقدمے کے حوالے سے بات کی۔وکیل کے مطابق ایک سعودی خاتون نے دو سال قبل انھیں کہا تھا کہ وہ ان کے بھائیوں کے خلاف مقدمہ دائر کریں کیونکہ وہ انھیں اپنی مرضی سے ایک ایسے شخص سے شادی کرنے کی اجازت نہیں دے رہے جو کبھی موسیقار رہا کیونکہ ان کے خیال میں ایک موسیقار سے شادی مذہبی طور پر ناجائز ہے۔بینک میں ملازمت کرنے والے 38 سالہ موسیقار نے دو سال قبل سعودی خاتون سے شادی کے لیے ان کے اہل خانہ سے خواہش کا اظہار کیا تھا تاہم خاتون کے اہل خانہ نے ان کے موسیقی کے شوق کو مد نظر رکھتے ہوئے شادی پر اعتراض کیا تھا۔مذکورہ لڑکی جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا نے بعد ازاں موسیقار سے شادی کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ماتحت عدالت نے اس معاملے میں لڑکی کے اہل خانہ کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ یہ شادی نہیں ہو سکتی۔عدالت کا کہنا تھا کہ ‘لڑکا موسیقار ہے اور مذہبی بنیاد پر وہ لڑکی سے شادی کرنے کے لائق نہیں ہے۔بعد ازاں اپیل کورٹ نے بھی ماتحت عدالت کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے اسے حتمی فیصلہ قرار دے دیا۔
بینک مینیجر کے وکیل عبدل رحمان کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کو عدالت میں اپنے دفاع کا حق نہیں دیا گیا اور اور اس فیصلے نے سنگین اصول قائم کیے ہیں۔دوسری جانب سعودی خاتون نے اخبار اوکاز کو بتایا کہ وہ اب بھی مذکورہ شخص سے شادی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ خاتون نے اس شخص کو نیک اور اچھی شہرت کا حاصل شخص قرار دیا۔خاتون نے سعودی رائل کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وہ اس معاملے میں اعلی حکام سے بھی رابطہ کریں گی۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کو خود مختار بنانے کے لیے معاشی اور معاشرتی اصلاحات کی جارہی ہیں جس کے پیش نظر سعودی خواتین پر عائد ڈرائیونگ کی پابندی کو بھی حال ہی میں ختم کیا گیا ہے۔